Add Poetry

تیز و تند ہواؤں کے رخ بھی پھیرنے ہونگے

Poet: ناصر دھامسکر By: Nasir Ibrahim Dhamaskar, Ratnagiri

تیز و تند ہواؤں کے رخ بھی پھیرنے ہونگے
طوفاں سے لڑنے کے حوصلے رکھنے ہونگے

راستے دئے طلاطم خیز سمندروں نے بھی
دلوں میں ایسے ایمانی جزبات بھرنے ہونگے

عشق دین ہی اصل سرمائہ ہے اس ملت کا
زیست میں یہ احساسات پھر جگانے ہونگے

ہو گیا رابطہ سہل مریخ کے سیارے سے بھی
انساں کی جدوجہد کے اب کیا کہنے ہونگے

بہت ہی محدود ہے بھونڈی سوج کی پرواز
شاہیں جیسی اڑان کے شوق دکھانے ہونگے

شہرۃ تھا عالم میں ناصر اس اعلی ظرفی کا
راستے سے کم مائیگی کے روڑے ہٹانے ہونگے

Rate it:
Views: 468
27 Oct, 2020
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets