Add Poetry

بے ساخت دراڑیں جبکہ ردم سنوارتی ہیں

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

بے ساخت دراڑیں جبکہ ردم سنوارتی ہیں
تو یہ سنجیدہ رغبتیں اپنا عدم سنوارتی ہیں

راہ کے کانٹوں کو بے ریائی رہی منزل سے
جو پھسل گئی ٹانگیں اب قدم سنوارتی ہیں

کثیر نظاروں سے لوگ جور و جفا سے گذر گئے
پرُ زور وہ موجیں ہمیشہ ستم سنوارتی ہیں

بے خودی میں قرار کو فوقیت بھی ملی تھی
یوں عظمتیں بھی کبھی کبھی انتم سنوارتی ہیں

اس جہاں کی سطح پہ آگ سی سلگتی ہے
وہ جھلسی جانیں تو اب زخم سنوارتی ہیں

انہیں بے سواد الجھنوں کو سلجھاکر رکھدو
ضد پہ آکر چاہتیں تو ظلم سنوارتی ہیں

 

Rate it:
Views: 381
19 Jan, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets