Add Poetry

اُس کے وعدے کی ملاقات

Poet: Hafeez Javed By: Muhammad Hafeez Javed, Riyadh, KSA

شام کا پہر
اور انتظار کی صعوبتیں
سورج ڈھل رہا تھا
دل ڈوب رہا تھا
پرندے اپنے گھونسلوں میں
دبکنے جا رہے تھے
قطار در قطار
مگر مجھے تھا انتظار
آج اُس کو آنا ہوگا
میرے جزبوں پہ چھانا ہوگا
اُداس زندگی میں
پیار کے رنگ بھرنے ہونگے
بے چین بانہوں میں
سمٹنا ہوگا
پیاس جو بڑھتی جا رہی تھی
آج اُس کو مٹانا ہوگا
مگر
سورج نے آخری کرن
میرے چہرے پہ ایسے ڈالی
دل کی حسرت ہی جیسے مٹا ڈالی
اندھیرا چھا رہا تھا
دل ڈوبا جا رہا تھا
شام کا پہر، پھر سنسناتی رات
ہر سو اندھیرے کا راج تھا
میرے ارمانوں پہ
اوس پڑنے لگی
چاند نے لوری دیکر سلانا چاہا
تارے میری بے کلی پر ہنس رہے تھے
بے چین دل کا حال
وہ کیسے جان سکتے تھے
اُف میرے خدا
سحر کا اُجالا پھیلنے لگا
اُس کے وعدے کی ملاقات
آج بھی نہیں ہو پائی تھی
 

Rate it:
Views: 385
28 Jun, 2009
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets