اسے ملنے کا بہانہ چاہتا ہوں

Poet: m.asghar mirpuri By: m.asghar mirpuri, birmingham

اسے ملنے کا بہانہ چاہتا ہوں
ساری دوریاں مٹانا چاہتا ہوں

تمام عمر جسےپیارکرتےگزری
اسی کہ ساتھ گھربساناچاہتاہوں

اس کی زندگی کہ اجڑےگلشن میں
اپنےپیار کہ پھول کھلاناچاہتا ہوں

اب تنہائی مجھےڈھسنےلگی ہے
اس کے ساتھ ٹھکانہ چاہتاہوں

اس کی فرقت میں دل پہ کیابیتی
زخم جدائی کہ دکھانا چاہتا ہوں

Rate it:
Views: 843
30 Aug, 2014