Add Poetry

ازل سے وہم ہے کیسا عجیب لوگوں کو

Poet: مرید باقر انصاری By: مرید باقر انصاری, Karachi

ازل سے وہم ہے کیسا عجیب لوگوں کو
کہ پیار ملتا ہے بس خوشنصیب لوگوں کو

تو میرے بازو پہ سر رکھ کے یار سویا کر
جلائیں ہم بھی تو کچھ کچھ رقیب لوگوں کو

ستم گری کے سبھی گر تمھیں سکھا دیں گے
نہ آنے دینا کبھی بھی قریب لوگوں کو

مرض کہیں بھی کسی کی بھی جاں نہیں لیتا
یہ مار دیتے ہیں اکثر طبیب لوگوں کو

بھلا میں ان کو جو ٹوکوں تو ٹوکوں کس منہہ سے
کہ خود سے ملنے جو جاۓ حبیب لوگوں کو

شعور کیسے زمانے میں آۓ گا باقرؔ
کہ نفرتیں جو سکھائیں خطبیب لوگوں کو

Rate it:
Views: 380
23 Dec, 2016
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets