Add Poetry

اتنا شاذ و نادر بھی نہ تھا سنورنے کا سبب

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

اتنا شاذ و نادر بھی نہ تھا سنورنے کا سبب
بس سوچ کو مل گیا کہیں بکھرنے کا سبب

اپنے بند گیسو بام پہ جو کھول دیئے
یوں ہوائیں بھی بن گئی الجھنے کا سبب

وہ کلیاں تو اب پھول بن چکی ہیں
چمن کو مل جائے گا اجڑنے کا سبب

تیرے غماز سے ہی تو رُک گیا ہوں
پھر کیوں پوُچھتے ہو ٹھہرنے کا سبب

دور پناہوں کو تاک کے نہ دیکھا کرو
منظر بن جاتے ہیں آنکھ بھرنے کا سبب

تیری یاد نے جینے سا نہ چھوڑا ورنہ
یوں کون ڈھونڈتا ہے سنتوشؔ مرنے کا سبب

 

Rate it:
Views: 520
06 Feb, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets