Add Poetry

اب اپنے وطن سے ہم ایران نکلتے ہیں

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, ملایشیا

چل ہو کے محبت میں یک جان نکلتے ہیں
اب اپنے وطن سے ہم ایران نکلتے ہیں

تہران کے بارڈر سے لیتے ہیں کوئی کشتی
پھر اس کی رفاقت میں جاپان نکلتے ہیں

کشمیر کی وادی کے دیکھے ہیں کئی منظر
اب دل کی یہ خواہش ہے کاغان نکلتے ہیں

ہے دیس محبت کا ، خوشیوں کا جو گہوارہ
کچھ روز چلو مل کر عمان نکلتے ہیں

اب قطر کے آگے کیا لینا ہے تمہیں جا کر
واں بحر کے ساحل تک طوفان نکلتے ہیں

اے کاش مجھے وشمہ مل جائے وہ شہزادہ
ہم جس کی تمنا میں پرستان نکلتے ہیں

Rate it:
Views: 375
08 Jan, 2018
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets