Add Poetry

آہ سے نکلتی ہر کیف آشنائی کو جاتی ہے

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

آہ سے نکلتی ہر کیف آشنائی کو جاتی ہے
میرے گھر کی تاریکی روشنائی کو جاتی ہے

اِس مزاج کا کیا سرُور پوچھتے ہو جاناں
وہ تیری طبع ہے جو اپنائی تو جاتی ہے

مجھے روش رقیبوں میں کچھ ایسا لگا کہ
اُداسی کی یہ لہر بڑی لمبائی کو جاتی ہے

گمان غالب میں اب پھر کیا بیٹھ گیا
کہ ہر سوچ بس قیاس آرائی کو جاتی ہے

ان مُسرتوں کے تو ہر نیں میں جھانکا
وہاں سے تو ہر راہ بینائی کو جاتی ہے

اس جہاں سے وابستگی کٹنے کے بعد سنتوشؔ
میری ہر عبادت تصور الاہی کو جاتی ہے

 

Rate it:
Views: 536
06 Feb, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets