Add Poetry

اک سمندر کی طرح اس دل کی حالت کیا ہوئی

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, ملایشیا

اک سمندر کی طرح اس دل کی حالت کیا ہوئی
اس کی گہرائی سے رغبت اور محبت کیا ہوئی

رہ گئے تنہا ہمارے خواب ہم تنہا ہوئے
ہم سے اس دل کی عمارت میں عبادت کیا ہوئی

تو بھی مجھ سے یک بہ یک نا آشنا سا ہوگیا
اپنے چہرے کی خوشی میری ندامت کیا ہوئی

اک مسیحا کی محبت کر گئی گھائل ہمیں
دل میں چاہت کی ہمارے یہ تمازت کیا ہوئی

موت کے منظر کو ہم نے رکھ دیا قرطاس پر
زندگی کی دوڑ میں تھوڑی بصیرت کیا ہوئی

لٹ گیا دل میں سجا چاہت کا میلا یک بہ یک
اس محبت میں محبت سے شرارت کیا ہوئی

رقص کرنے لگ پڑیں چاروں طرف رسوائیاں
ہم سے دنیا کے دریچوں میں بغاوت کیا ہوئی

عشق کا شعلہ جواں ہوتے ہی دل بھی جل اُٹھا
ہم سے رنج و غم کی دنیا میں تجارت کیا ہوئی

ہو گئی نم دید وشمہ ہنستے ہنستے ایک دم
رنج و غم کی بے سبب دل پر عنایت کیا ہوئی

Rate it:
Views: 309
19 Apr, 2018
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets