Add Poetry

یوں خط تمھارے جانِ ادا چومتا ہوں میں

Poet: مرید باقر انصاری By: مرید باقر انصاری, Karachi

یوں خط تمھارے جانِ ادا چومتا ہوں میں
ہر ایک لفظ لفظ لِکھا چومتا ہوں میں

تم نے سجایا تھا جو مرے کمرے میں کبھی
ہر صبح وہ اٹھا کے دِیا چومتا ہوں میں

اِس نے تمھارے ہاتھوں کو چوما ہے بارہا
یوں پاؤں میں جہاں بھی حِنا چومتا ہوں میں

الفت میں اِس سے بڑھ کے سعادت ہو کیا مجھے
کہ تیرے پا کی خاک اُٹھا چومتا ہوں میں

میرے نصیب میں جو بظاہر وفا نہیں
کاغذ پہ لکھ کے لفظ وَفا چومتا ہوں میں

اوقات اپنی بھول نہ جاؤں سو اس لیۓ
ہر روز اپنی چاک قَبا چومتا ہوں میں

باقرؔ یوں تیرے نام سے رغبت ہوئی مجھے
گو ریت پر ہو نام ترا چومتا ہوں میں

Rate it:
Views: 319
21 Mar, 2017
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets