توقعات پر ہماری پھر اوس کیوں پڑی بے ایمان نہ سمجھتے تھے ہم نواز کو ہے قوم یہ جفاکش، سمجھے یہی صدا پوشیدہ ہم سےرکھا قدرت نے راز کو