Add Poetry

جب بھی چاہے سرِ بازار لگا دیتا ہے

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, ملایشیا

جب بھی چاہے سرِ بازار لگا دیتا ہے
تہمتیں مجھ پہ مرا یار لگا دیتا ہے

یہ الگ بات کہ رکھتا ہے پسِ درد مجھے
خواب میں چاند تو وہ چار لگا دیتا ہے

کس قدر ناز اٹھاتا ہے ترا دست ہنر
ناؤ کاغذ کی مری پار لگا دیتا ہے

خود ہی جی بھر کے وہ کرتا ہے جفا کی باتیں
اور داؤ پہ مرا پیار لگا دیتا ہے

میری اُس جیت کو اور چاہئے کیا ہے وشمہ
وہ مرے نام اگر ہار لگا دیتا ہے

Rate it:
Views: 407
21 Aug, 2016
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets