Add Poetry

چلو اداسی کے پار جائیں

Poet: zain shakeel By: زین شکیل, gujrat

بکھر رہا ہے خیال کوئی
سوال کوئی,ملال کوئی
کہاں ہے ، کس کی؟
مجال کوئی
کہ آنکھ جھپکے
ترے تصور سے دور جائے
مگر یہ ضد کہ ضرور جائے
تمہارے غم میں سسک سسک کر
اُکھڑ چکی ہے طناب غم کی
مگر کسی کی مجال کیا ہے
کہ روک پائے
یہ سلسلہ ہائے روزو شب
اور اداس رستہ
اداسیوں کے شجر بھی دیکھو
کہ گاہے گاہے اُگے ہوئے ہیں
تو آؤ اپنی نگاہِ پر نم
سے آب دے کر
نمو بڑھائیں اُداسیوں کی
کسی کو روکیں،کسی سے روٹھیں
کسے منائیں؟
کسے منا کر گلے لگائیں؟
کبھی ملو نا کہ مسکرائیں
جو آگئے ہو تو کیا ٹھہرنا
چلو اُداسی کے پار جائیں.. 

Rate it:
Views: 1433
13 Feb, 2015
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets