Add Poetry

جس شب وُہ شوخ گُل مرا مہمان بن گیا

Poet: شہزاد قیس By: Shahzad Qais, لاہور

جس شب وُہ شوخ گُل مرا مہمان بن گیا
میں خود غریب خانے کا دَربان بن گیا

سنجیدگی کی چہرے پہ چادَر تو تان لی
پر دِل ہی دِل میں آخری شیطان بن گیا

میری شریر نظروں کی پرواز تھی بلند
دیکھا جو اُس نے گھور کے اِنسان بن گیا

چومی ہُوئی کلی جو اُسے چومنے کو دی
شرم و حیا کا رُخ پہ گلستان بن گیا

شوخی سے بولے لکھو غزل ہاتھ چوم کر
پر لکھتے لکھتے حُسن کا دیوان بن گیا

سجدہ کرا کے مجھ سے پڑھی خود نمازِ شکر
کافِر بنا کے مجھ کو مسلمان بن گیا

اِک مہ جبیں کے ’’پاؤں‘‘ پہ بیعت کا ہے اَثر
ہر شوخ حُسن میرا قَدَر دان بن گیا

پازیب دِن میں ڈُھونڈ کے لوٹانے جب گیا
وُہ چونکا ایک پل کو پھر اَنجان بن گیا

پڑھ پڑھ کے ہنس رہے ہیں وُہ اَپنی شرارتیں
میرا کلام حُسن کی مسکان بن گیا

اُس اَپسرا نے جونہی خریدی مری کتاب
شہزاد قیس ذوق کی پہچان بن گیا

شہزاد قیس کی کتاب "لیلٰی" سے انتخاب

Rate it:
Views: 467
06 Sep, 2013
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets