گلاکوما: وہ بیماری جو علامات ظاہر کیے بغیر بینائی چھین لیتی ہے

گلاکوما کی تشخیص اور علاج ابتدائی مراحل میں ہی ہونا نہایت اہم ہوتا ہے ورنہ اس بات کا خدشہ ہوتا ہے کہ بتدریج اس کی شدت میں اضافہ ہو گا اور بینائی مکمل طور پر جا سکتی ہے۔
آنکھ
Getty Images

آنکھوں سے جڑی کئی بیماریاں ہیں جن میں سے اکثر قابل علاج ہوتی ہیں لیکن کچھ ایسی بیماریاں بھی ہوتی ہیں جن سے بچنا مشکل ہوتا ہے۔

’گلاکوما‘ ایک ایسی ہی بیماری ہے جو حالیہ دنوں میں کافی زیادہ حد تک عام ہو رہی ہے۔ اس بیماری کے پھیلنے کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ زیادہ تر اس کا آغاز بنا کسی قسم کی علامات کے بغیر ہوتا ہے اور اس وقت تک اس کے بارے میں علم نہیں ہوتا جب تک کہ متاثرہ فرد کی بینائی کافی حد تک جا چکی ہوتی ہے۔

اور یہی وجہ ہے کہ اس بیماری کے بڑھ جانے کے بعد بینائی کو بحال کرنا ممکن نہیں رہتا لیکن اس پراسرار بیماری کی علامات ہوتی کیا ہیں اور ان کو ابتدائی وقت میں کیسے جانچا جا سکتا ہے؟

ساتھ ہی ساتھ یہ سوال بھی اپنی جگہ اہم ہے کہ اس بیماری کا علاج کیسے ممکن ہے؟

گلاکوما کیا ہوتا ہے؟

گلاکوما ایک ایسی بیماری ہے جو آنکھوں کو متاثر کرتی ہے۔ اس بیماری میں انکھوں کو دماغ سے جوڑنے والی نسوں پر اثر پڑتا ہے۔

برطانوی ہیلتھ سروس این ایچ ایس کے مطابق اس کی وجہ ایسا مائع ہوتا ہے جو آنکھوں میں اکھٹا ہو کر نسوں پر دباؤ ڈالتا اور ان کو نقصان پہنچاتا ہے۔

گلاکوما سے متاثرہ افراد کی بینائی متاثر ہونا شروع ہو جاتی ہے اور اگر ابتدائی مرحلے میں اس کی تشخیص نہ ہو اور علاج نہ شروع کیا جائے تو بینائی مکمل طور پر کھو سکتی ہے۔

یہ بیماری تقریباً ہر عمر کے افراد کو ہی متاثر کرتی ہے لیکن 70 سے 80 سالہ افراد میں اس بیماری کے خطرات زیادہ ہوتے ہیں۔

آنکھ
Getty Images

گلاکوما کی علامات کیا ہوتی ہیں؟

اس بیماری سے جڑی ایک پیچیدگی یہ ہے کہ ابتدائی مراحل میں اس کی کوئی علامات واضح نہیں ہوتیں اور اسی لیے اس کی تشخیص تجربوں سے ہی ممکن ہوتی ہے۔

وقت کے ساتھ اس بیماری کی شدت میں اضافہ ہوتا ہے جس سے بینائی متاثر ہونا شروع ہو جاتی ہے۔

حتی کہ ایک وقت ایسا آتا ہے جب متاثرہ فرد اپنے قریب موجود کوئی چیز نہیں دیکھ پاتے۔ نظر میں دھندلے پن کی شکایت یا پھر روشنی کے گرد قوس قزح جیسے دائرے نظر آنا گلاکوما کی علامات میں شامل ہیں۔

اگرچہ یہ بیماری دونوں آنکھوں کو متاثر کرتی ہے تاہم کبھی کبھار صرف ایک آنکھ بھی متاثر ہو سکتی ہے۔

اہم بات یہ ہے کہ اس بیماری کی علامات اچانک سامنے آتی ہیں اور ان میں سے چند عام علامات یہ ہیں؛

  • آنکھوں میں شدید درد کی شکایت
  • متلی کا احساس اور الٹیاں آنا
  • آنکھوں کا لال ہو جانا
  • سر میں درد کی شکایت
  • آنکھوں کے گرد نرمی کا احساس
  • دھندلی نظر کی شکایت

علاج کب کروانا چاہیے؟

اگر آپ کو اپنی نظر میں کسی قسم کے مسائل کا سامنا ہوتا ہے تو ضروری ہے کہ فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کیا جائے۔

گلاکوما کی تشخیص اور علاج ابتدائی مراحل میں ہی ہونا نہایت اہم ہوتا ہے ورنہ اس بات کا خدشہ ہوتا ہے کہ بتدریج اس کی شدت میں اضافہ ہو گا اور بینائی مکمل طور پر جا سکتی ہے۔

اسی لیے مندرجہ بالا علامات میں سے کسی کا بھی احساس ہونے پر انھیں نظر انداز مت کریں اور فوری طور پر ایمرجنسی سمجھتے ہوئے ہسپتال جائیں۔

آنکھ
Getty Images

گلاکوما کی اقسام

گلاکوما کی بہت سی اقسام ہوتی ہیں لیکن ان میں سے سب سے عام ’اوپن اینگل گلاکوما‘ ہوتی ہے جس میں متاثرہ فرد کی آنکھ بتدریج برسوں میں متاثر ہوتی ہے۔

اس کی ایک اور قسم کا نام ’اکیوٹ اینگل گلاکوما‘ ہے جو کافی نایاب ہے۔ ’سیکنڈری گلاکوما‘ بھی ایک اور قسم ہے جو آنکھوں کی سوزش یا پھر یووائٹس نامی بیماری کی وجہ سے لاحق ہو سکتی ہے۔

گلاکوما کی ایک اور قسم ہے جس کو ’کانجینیٹل گلاکوما‘ کہتے ہیں اور یہ بھی کافی نایاب ہوتی ہے۔ گلاکوما کی یہ قسم کم عمری میں ہوتی ہے جس میں آنکھ غیر معمولی طرز کی نظر آتی ہے۔

یہ بھی پڑھیے

گلاکوما کیوں ہوتا ہے؟

گلاکوما لاحق ہونے کی متعدد وجوہات ہو سکتی ہیں۔ اس کی ایک وجہ یہ ہوتی ہے کہ آنکھوں کے اندر موجود مائع درست طریقے سے راستہ نہیں بنا پاتا اور یوں دباؤ کی وجہ بن جاتا ہے جس سے آنکھ اور دماغ کو جوڑنے والی آپٹک نس متاثر ہوتی ہے۔

گلاکوما لاحق ہونے میں چند عوامل کردار ادا کر سکتے ہیں جیسا کہ؛

  • عمر بڑھنے کے ساتھ گلاکوما ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے تاہم زیادہ تر 40 سال سے زیادہ عمر کے افراد میں گلاکوما ہوتا ہے۔
  • نسل: افریقی اور ایشیائی نسل کے افراد میں گلاکوما ہونے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔
  • خاندان: اگر آپ کے والدین یا بہن بھائیوں میں سے کسی کو یہ بیماری ہو چکی ہے تو پھر آپ میں اس بیماری کے ہونے کے امکانات موجود ہیں۔
  • دل کے مسائل: جن افراد کو ذیابطیس ہو یا پھر بینائی کے کوئی اور مسائل ہوں، ان میں بھی گلاکوما ہونے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔
  • اب تک یہ حتمی طور پر معلوم نہیں کیا جس سکا ہے کہ گلاکوما سے بچنے کا طریقہ کیا ہے تاہم باقاعدگی سے آنکھوں کا معائنہ کروانے سے اس بیماری سے بچا جا سکتا ہے اور اس کا جلد علاج بھی ممکن ہو سکتا ہے۔
آنکھ
Getty Images

گلاکوما سکریننگ اور علاج

باقاعدگی سے آنکھوں کا معائنہ کروانے کا فائدہ یہ ہوتا ہے کہ علامات کی غیر موجودگی میں بھی اس مرض کی تشخیص کی جا سکتی ہے اور اسی لیے تجویز کیا جاتا ہے کہ ہر دو سال میں ایک بار آنکھوں کا معائنہ کروا لینا چاہیے۔

گلاکوما کی تشخیص کے لیے ایک تیز اور بے درد ٹیسٹ کیا جاتا ہے۔

اگر کوئی شخص گلاکوما کی وجہ سے بینائی کھو دے تو پھر اس کی بینائی واپس نہیں آ سکتی تاہم اگر بینائی ایک خاص حد تک ہی متاثر ہوئی ہو تو پھر علاج کے ذریعے اسے مذید متاثر ہونے سے روکا جا سکتا ہے۔

گلاکوما کے علاج کا انحصار اس کی قسم پر ہوتا ہے اور عام طور پر آنکھوں میں دباؤ کم کرنے کے لیے مخصوص قطرے ڈالے جاتے ہیں۔

اس کے علاوہ لیزر کے ذریعے آنکھوں میں مائع کے راستے میں رکاوٹ کو دور کیا جا سکتا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ سرجری کی مدد بھی لی جا سکتی ہے۔

یاد رہے کہ یہ علاج بینائی بحال نہیں کر سکتے اور اسی لیے یہ ضروری ہے کہ علاج کے دوران ڈاکٹروں کی تجویز کردہ ادویات کو باقاعدگی سے لیا جائے۔

اگر آپ کو یا آپ کے خاندان کے کسی بھی رکن کو ایسی شکایات کا سامنا ہے تو ڈاکٹر سے رجوع کریں اور اپنی آنکھوں کا فوری معائنہ کروائیں۔


News Source   News Source Text

BBC
مزید خبریں
سائنس اور ٹیکنالوجی
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.