ہے خاروں سے تجھ کو یہ کیسی شکائت

Poet: Ibn.e.Raza By: ٰIbn.e.Raza, Islamabad

جو سینے میں تم کو چھپاتے نہ جاتے
کبھی غم کی شامیں مناتے نہ جاتے

سنو ہم سے الفت اگر تھی ذرا بھی
تو دل کو ہمارے جلاتے نہ جاتے

نہ ہوتی کوئی بھی خلش میرے دل میں
جوتم دل کے گلشن میں آتے نہ جاتے

کبھی سوز تیرے نہ جی کو جلاتا
غمِ عشق سینے لگاتے نہ جاتے

ہے خاروں سے تجھ کو یہ کیسی شکائت
گلوں سے دریچے سجاتے نہ جاتے

کبھی ہجر نہ خوں کے آنسو رلاتا
نظر سے نظر جو ملاتے نہ جاتے

تماشہ تو اپنا بنایا ہے خود ہی
غمِ جاں سبھی کو بتاتے نہ جاتے

نگاہیں رضا تیری با نور ہوتیں
جودن رات آنسو بہاتے نہ جاتے

جو آسان ہوتا اگر شعر کہنا
رضا گیت ہم کو سناتے نہ جاتے

Rate it:
Views: 589
19 Sep, 2013