میرے رفیق مجھے کوئی کہانی دیدے

Poet: UA By: UA, Lahore

میرے رفیق مجھے کوئی کہانی دیدے
جس سے دل بہلتا رہے وہ نشانی دیدے

میری حیات کا سکون توڑ کے رکھ دے
ٹھہرے ہوئے طوفان کو روانی دیدے

میرے اعصاب شکستہ میرا وجود بے اماں
میری اجل سے پہلے مجھ کو جوانی دیدے

جو تیرے سوا کسی اور کو نہ پہچانے
میرے مسیحا مجھے ایسی دیوانی دیدے

میری ناؤ بھنور کو چھو کے ساحل سے آ لگے
کچھ ایسا کر دکھا جو سب کو حیرانی دے دے

Rate it:
Views: 627
26 Apr, 2009