Add Poetry

افسوس مت کرو

Poet: By: Shabir Akhtar, Rawalpindi

وہ اپنے گھر چلا گیا افسوس مت کرو
اتنا ہی اس کا ساتھ تھا افسوس مت کرو

انسان اپنے آپ میں مجبور ہے بہت
کوئی نہیں ہے بے وفا افسوس مت کرو

اس بار تم کو آنے میں دیر ہوگئی
تھک ہار کے وہ سو گیا افسوس مت کرو

دنیا میں اور چاہنے والے بھی ہیں بہت
جو ہونا تھا وہ ہو گیا افسوس مت کرو

اس زندگی کے مجھ پر کئی قرض ہیں مگر
میں جلد لوٹ آئوں گا افسوس مت کرو

یہ دیکھو پھر سے آگئیں پھولوں پہ تتلیاں
اک روز وہ بھی آئے گا افسوس مت کرو

وہ تم سے آج دور ہے کل پاس آئے گا
پھر سے خدا ملائے گا افسوس مت کرو

بے کار جی پہ بوجھ لئے پھر رہے ہو تم
دل ہے تمہارا پھول سا افسوس مت کرو

Rate it:
Views: 937
25 Apr, 2009
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets