صداقتیں بھی بدلتی ہیں

Poet: By: Shabir, Rawalpindi

صداقتیں بھی بدلتی ہیں اپنے عہد کے ساتھ
حیات کا یہ رویہ بھی گیان میں رکھنا

یہ اشک اشکِ ندامت ہے میرے دشمن کا
اسے سجا کے کسی آسمان میں رکھنا

ہوا کو اپنے موافق بنا کے رخ بدلے
اک ایسا وصف بھی تم اپنے بادباں میں رکھنا

جو دشمنوں کو ادا دوستی کی سکھلا دے
اک ایسا تیر بھی اپنی کمان میں رکھنا

Rate it:
Views: 496
25 Apr, 2009