صداقتیں بھی بدلتی ہیں
Poet: By: Shabir, Rawalpindiصداقتیں بھی بدلتی ہیں اپنے عہد کے ساتھ
حیات کا یہ رویہ بھی گیان میں رکھنا
یہ اشک اشکِ ندامت ہے میرے دشمن کا
اسے سجا کے کسی آسمان میں رکھنا
ہوا کو اپنے موافق بنا کے رخ بدلے
اک ایسا وصف بھی تم اپنے بادباں میں رکھنا
جو دشمنوں کو ادا دوستی کی سکھلا دے
اک ایسا تیر بھی اپنی کمان میں رکھنا
More Sad Poetry






