وفاقی وزیر احسن اقبال کی این ڈی آر سی کے وائس چیئرمین چنکسن ژائوسے ملاقات

image

بیجنگ۔10مئی (اے پی پی):وفاقی وزیر منصوبہ بندی ، ترقی و اصلاحات پروفیسر احسن اقبال نے بیجنگ ہیڈ کوارٹر میں نیشنل ڈویلپمنٹ اینڈ ریفارم کمیشن (این ڈی آر سی ) کے وائس چیئرمین چنکسن ژائوسے ملاقات کی۔ ان کے ہمراہ وزیراعظم کے معاون خصوصی سید طارق فاطمی، چین میں پاکستان کے سفیر خلیل ہاشمی اور سفارتخانے کے دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔ایک دہائی قبل سی پیک کے آغاز کو یاد کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ یہ منصوبہ دہائی کا ایک شاندار سفر ہے،2013 سے دونوں اطراف کے متعلقہ اداروں نے ایک ٹیم کے طور پر کام کیا ہے اور اس منصوبے کے اگلے مرحلے کے لئے ایک مضبوط بنیاد رکھتے ہوئے توانائی اور فزیکل انفراسٹرکچر کے کلیدی منصوبوں کو کامیابی کے ساتھ نافذ کیا ہے۔

چین کے نیشنل ڈویلپمنٹ اینڈ ریفارم کمیشن (این ڈی آر سی) کے وائس چیئرمین چنکسن ژائو نے سی پیک کو کامیاب بنانے میں وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال کے کردار اور قیادت کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ اس منصوبے میں آپ کی گراں قدر شرکت کے لئے آپ کا بہت احترام کیا جاتا ہے۔سی پیک کے پہلے مرحلے کے دوران پیشرفت کا جائزہ لیتے ہوئے دونوں فریقین نے اس منصوبے کی اعلیٰ معیار کی ترقی پر پیشرفت کے فروغ کے عزم کا اظہار کیا کیونکہ یہ اگلے مرحلے میں منتقل ہو رہا ہے۔ پانچ راہداریوں کو یاد کرتے ہوئے جن کا اعلان نائب وزیر اعظم ہی لائفنگ نے گزشتہ سال پاکستان کے دورے کے دوران کیا تھا، وفاقی وزیر منصوبہ بندی نے حکومت پاکستان کے اس عزم کی تجدید کی کہ سی پیک کے سماجی و اقتصادی فوائد کو مزید بڑھایا جائے گا جس سے زندگی اور معاش میں نمایاں بہتری آئے گی۔

لوگوں کےدو طرفہ توانائی تعاون کو گہرا کرنے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے پروفیسر احسن اقبال نے چینی فریق کو حکومت پاکستان کی جانب سے صاف اور قابل تجدید توانائی کی طرف منتقلی کے ذریعے ملک کے توانائی کے مکس کو متنوع بنانے کی دلچسپی سے آگاہ کیا۔ اس تناظر میں انہوں نے آزاد پتن اور کوہالہ ہائیڈل پاور پراجیکٹس پر جلد عملدرآمد کے لئے چینی حکومت سے مسلسل تعاون اور حمایت کا مطالبہ کیا۔ایم ایل ون اور کے کے ایچ کے منصوبوں کے جلد نفاذ پر دونوں قیادت کی طرف سے حاصل کردہ اتفاق رائے کو یاد کرتے ہوئے پروفیسر احسن اقبال نے ان منصوبوں کی تزویراتی اہمیت کا اعادہ کیا اور دونوں ممالک کے لئے بہتر رابطے کے فوائد کو اجاگر کیا۔ اس تناظر میں، دونوں فریقین نے ان منصوبوں کے جلد نفاذ کے لیے اندرونی طریقہ کار کے عمل کو تیز کرنے پر اتفاق کیا۔دونوں اطراف نے سڑک اور ہائی وے کے بنیادی انفراسٹرکچر میں تعاون کو بڑھانے پر بھی تبادلہ خیال کیا جس میں ڈی آئی خان-ژوب روڈ پر تکنیکی مطالعات شروع کرنے کے لئے چار معاہدوں پر دستخط کرنا شامل ہیں، میرپور-مظفر آباد-مانسہرہ مورو وے، بابوسر ٹنل اور کراچی حیدرآباد موٹروے۔ صنعتی تعاون کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے دونوں فریقین نے صنعتی تعاون کے فریم ورک معاہدے کو نافذ کرنے اور صنعت، زراعت اور کانوں اور معدنیات کے شعبوں کی جدید کاری کے لئے ایک ایکشن پلان تیار کرنے پر اتفاق کیا۔

چین اور پاکستان دونوں سی پیک کے دوسرے مرحلے میں آرٹیفیشل انٹیلی جنس اور جدید زراعت پر تعاون کو ترجیح دیں گے۔گوادر سمیت بلوچستان کی سماجی و اقتصادی ترقی دونوں حکومتوں کی اولین ترجیح ہے۔ اس تناظر میں دونوں اطراف نے گوادر کے ساحلی شہر کے رابطے کو بڑھانے پر اتفاق کیا جس میں ایسٹ بے ایکسپریس وے کی تعمیر بھی شامل ہے تاکہ اس کی بندرگاہ اور صنعتی زون کی صلاحیت کو مکمل طور پر استعمال کیا جا سکے۔دونوں اطراف نے سی پیک کی جوائنٹ کوآرڈینیشن کمیٹی (جے سی سی ) کے اگلے دور کے انعقاد پر بھی اتفاق کیا جس کی صدارت وزیر اعظم کے دورہ چین سے قبل منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات کے وزیر پروفیسر احسن اقبال کریں گے۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.