چین نے پاکستانی سیٹلائیٹ ’’آئی کیوب قمر ‘‘کا ڈیٹا پاکستان کے حوالے کر دیا، پاکستانی سفیر نے ڈیٹا وصول کیا

image

بیجنگ۔10مئی (اے پی پی):چین نے چاند کے گرد مدار میں چھوڑے گئے پاکستانی سیٹلائیٹ آئی کیوب قمر کا ڈیٹا جمعہ کو پاکستان کے حوالے کر دیا جس سے دونوں ممالک کے درمیان چاند بارے تحقیق میں تعاون مزید گہرا ہوا ہے ۔یہ سیٹلائٹ چین کے خلائی مشن چینگ ۔6 کے ذریعے چاند کے گرد مدار میں چھوڑا گیا ہے۔

چائنا نیشنل سپیس ایڈمنسٹریشن کے سربراہ ژانگ کی جیان نے بیجنگ میں منعقدہ ایک تقریب میں یہ ڈیٹا کیریئر چین میں پاکستانی سفیر خلیل ہاشمی کے حوالے کیا۔

اس موقع پر دونوں نے مل کرآئی کیوب قمر کے ذریعے لی گئی پہلی تصویر کی نقاب کشائی کی۔اس تقریب کی صدارت چائنا نیشنل سپیس ایڈمنسٹریشن کے چیف انجینئر لی گوپنگ نے کی۔چائنا نیشنل سپیس ایڈمنسٹریشن کے شعبہ بین الاقوامی تعاون، لونر ایکسپلوریشن اینڈ سپیس انجینئرنگ سینٹر، چائنیز اکیڈمی آف سائنسز کی قومی فلکیاتی رصد گاہوں، شنگھائی جیاؤٹونگ یونیورسٹی، پاکستانی ادارے سپارکو اور ایشیا پیسیفک سپیس کوآپریشن آرگنائزیشن کے نمائندوں نےتقریب میں شرکت کی۔

اس موقع پر چائنا نیشنل سپیس ایڈمنسٹریشن کے لونر ایکسپلوریشن اینڈ اسپیس انجینئرنگ سینٹر نے مجموعی منصوبے کے طور پر چینگ ۔6 کے مشن پر رپورٹ پیش کی۔پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف سپیس ٹیکنالوجی نے پے لوڈ کی ترقی اور بین الاقوامی تعاون بارے رپورٹ پیش کی، اور شنگھائی جیاؤٹونگ یونیورسٹی نے پے لوڈ کے حوالے سے تعاون میں پیش رفت بارے رپورٹ پیش کی ۔

چین کے چینگ ۔6 خلائی مشن کے ذریعے چار ممالک کے سیٹلائٹس کو خلا میں پہنچایا گیا ہے جس میں پاکستان کے انسٹی ٹیوٹ آف سپیس ٹیکنالوجی(آئی ایس ٹی ) اسلام آباد کا تیار کر دہ سیٹلائٹ آئی کیوب قمر بھی شامل ہے۔ یہ سیٹلائٹ 8 مئی کو چاند کے مدار میں پہنچ کر چینگ ۔6 سے علیحدہ ہو گیا تھا جس کے بعد اس نے چاند کے گرد مدار میں گردش شروع کر دی ۔ اس گردش کے دوران آئی کیوب قمر نے چاند کی تصاویر حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ دیگر تحقیقی سرگرمیاں انجام دیں۔ یہ سیٹلائیٹ تین سے چھ ماہ تک چاند کے مدار میں گردش کرتا رہے گا اور اس دوران چاند کی سطح کی تصاویر اور دیگر ڈیٹا ارسال کرے گا۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.