سعودی عرب کے اعلیٰ سطح کے وفد کا دورہ ، دوطرفہ تعلقات میں نئے دو ر کاآغاز ، پاکستان ماضی کی تنہائی سے نکل کرعالمی سطح پر تیزی سے روشن مستقبل کی طرف گامزن

image

اسلام آباد۔16اپریل (اے پی پی):سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان کی زیر قیادت اعلیٰ سطحی سعودی وفد کا دورہ پاکستان دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کے ایک نئے دور کے آغاز کی علامت ہے اور پاکستان اپنی ماضی کی تنہائی سے نکل کرعالمی سطح پر تیزی سے ایک روشن مستقبل کی طرف گامزن ہے۔ تفصیلات کے مطابق سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان کی قیادت میں وفد گزشتہ روز دو روزہ دورے پر اسلام آباد پہنچا۔دورے کا مقصد سفارت کاری، صنعت، زراعت اور سرمایہ کاری سمیت مختلف شعبوں میں گہرے روابط کو فروغ دینا ہے۔

سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی خصوصی ہدایت پر ہونے والا یہ اہم دورہ سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان اقتصادی اور سفارتی تعلقات کو مضبوط بنانے کے باہمی عزم کو اجاگر کرتا ہے۔ سعودی وفد کی وزیر اعظم پاکستان محمد شہباز شریف سمیت اہم پاکستانی حکام کےساتھ ملاقاتوں سے 5 ارب ڈالر کی خطیر سرمایہ کاری کے ابتدائی اعلان سے باہمی تعاون کو مزید فروغ دینے کی راہ ہموارہو گی جو کہ ایک نتیجہ خیز شراکت کا آغاز ہے۔سعودی وفد کے دورے کے دوران پاکستان میں زراعت، توانائی، آئی ٹی، ٹرانسپورٹیشن اور دیگر صنعتوں میں سرمایہ کاری کے لئے سعودی عرب کی گہری دلچسپی کو مد نظر رکھتے ہوئے تفصیلی تبادلہ خیال کیاجائےگا۔

یہ امر قابل ذکر ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان بڑھتے ہوئے تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے لیے ریاض معاہدے پرپیشرفت ہوگی۔ مزید برآں، علاقائی اور عالمی امور پر پاکستان اور سعودی عرب کےخیالات میں ہم آہنگی پائی جاتی ہے اور دونوں ممالک فلسطین اور جموں و کشمیر کے متنازعہ علاقوں سے متعلق مسائل پر متفقہ موقف رکھتے ہیں۔ حالیہ برسوں میں پاکستان کو سفارتی تنہائی کا سامنارہااور اب قوم دیرینہ اتحادی سعودی عرب کے ساتھ اپنےدوطرفہ تعلقات کو نئے جوش اور جذبےسےاستوار کررہی ہے جس سے عالمی سطح پر اعتماد، تعاون اور جذبے سے عبارت ایک نئے باب کے آغاز کی عکاسی ہوتی ہے۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.