مہینوں دھوپ سے محروم رہتے ہیں ۔۔ دنیا کا وہ ملک جہاں سردیوں میں سورج کی روشنی کیلئے شیشوں کا استعمال ہوتا ہے

image

دنیا میں کچھ ممالک ایسے ہیں جہاں سورج کی روشنی بمشکل ہی پہنچ پاتی ہے۔ وہاں کے مقامی افراد سورج کی روشنی کا انتظار کرتے ہیں اور اسے حاصل کرنے کے لیے مختلف طریقے آزماتے ہیں۔ اٹلی کی عوام بھی کچھ ایسا ہی کرتی ہے۔

اٹلی کا ایک قصبہ ایسا بھی ہے جہاں موسم سرما میں سورج کی روشنی حاصل کرنے کیلئے شیشوں کا استعمال کیا جاتا ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق اطالوی سوئس سرحد پر ایک وادی میں واقع ایک چھوٹا سا ویگنیلا نامی گاؤں ہے جسے ایک عجیب و غریب مسئلے کا سامنا درپیش ہے۔

پہاڑوں سے گھرا یہ قصبہ ہر سال نومبر سے لے کر فروری تک یعنی 3 ماہ تک تاریکی میں ڈوبا رہتا ہے جس کی وجہ سے اس گاؤں کی آبادی بھی متاثر ہوتی ہے اور اس کے بسنے والے دھوپ والے علاقوں کی تلاش میں رہتے ہیں۔

گاؤں میں دھوپ کی رسائی کیلئے میئر نے 1999 میں تجویز کیے گئے حل پر عمل درآمد کیا جس کیلئے انجینئرز نے 8 میٹر چوڑے اور 5 فٹ لمبے شیشے تیار کیے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق 2006 میں ان شیشوں کو گاؤں میں اس طرح نصب کیا گیا کہ دھوپ کی روشنی ان شیشوں سے ٹکرا کر گاؤں میں آتی ہے اور اس طرح سے گاؤں میں 6 گھنٹے دھوپ حاصل کی جاتی ہے۔

بتایا جاتا ہے کہ ان شیشوں کا استعمال صرف ماہ سرما میں ہی کیا جاتا ہے اور سردیاں جاتے ہی ان شیشوں کو ڈھانپ دیا جاتا ہے تاکہ یہ گرمی کی شدت میں اضافے کا باعث نہ بن سکیں۔


About the Author:

Zain Basit is a skilled content writer with a passion for politics, technology, and entertainment. He has a degree in Mass Communication and has been writing engaging content for Hamariweb for over 3 years.

مزید خبریں
عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.