کیا بارش کا پانی انسانی جسم کے لیے فائدہ مند ہوتا ہے؟

image

کراچی میں آج صبح سے ہی بارش کا سلسلہ جاری ہے جس کے باعث موسم خوشگوار ہوگیا ہے۔ لیکن اس سب میں بارش کے پانی سے متعلق سائنس بہت کچھ کہتی ہے، جس پر ہو سکتا ہے آپ کے لیے بھی پریشانی ہو۔

سائنس نے بارش کے پانی سے متعلق دلچسپ انکشاف کیا ہے، اس معلوماتی انکشاف سے نہ صرف صارفین کو بھی حیرت ہوئی بلکہ احتیاط کا ایک موقع بھی ملا ہے۔

Centers For Disease Control and Prevention کی رپورٹ کے مطابق بارش کے پانی میں کیڑے مکوڑے تو موجود ہوتے ہی ہیں مگر ساتھ ہی جراثیم بھی موجود ہوتے ہیں۔ اگرچہ بارش کا پانی کئی طریقوں سے کارآمد ہو سکتا ہے چاہے چھت صاف کرنے کے لیے، ہاتھ صاف کرنے لیے مگر اس پانی کو پینے سے صحت پر منفی اثر پڑ سکتا ہے۔

بارش کے پانی میں جراثیم، وائرسز، دیگر انسانی صحت کو نقصان پہچانے والی چیزیں اور کیمیکل موجود ہو سکتا ہے جو کہ انجانے میں آپ کے لیے بہت بڑا خطرہ بن سکتا ہے۔

عالمی تحقیق اور ماہرین کے مطابق بارش کا پانی اگر صاف ستھرا ہو تو کئی لحاظ سے انسانی جسم کو فائدہ پہنچا سکتا ہے۔

اس سب میں شہر کا موسم بھی کافی اثر انداز ہو سکتا ہے، جیسے کہ اگر آپ کے شہر میں آندھی، دھول مٹی کی صورتحال ہے تو یہ بارش کو زمین پر آنے سے پہلے ہی نقصان دہ بنا سکتی ہے۔

دوسری جانب آپ کے گھر، چھت، زمین پر موجود کیمیکل، جراثیم اس پانی کو مزید خطرناک بنا سکتے ہیں۔ اکثر چھتوں پر موجود بارش کے پانی میں بچے اور بڑے نہا بھی رہے ہوتے ہیں اور وہی پانی منہ میں جانے پر کوئی شکایت بھی نہیں کرتا ہے۔

اسی لیے سائنس کی جانب سے تجویز دی گئی ہے کہ اگر آپ کا مدافعتی نظام کمزور ہے تو آپ کو بارش میں نہاتے ہوئے احتیاط برتنے کی اشد ضرورت ہے۔

لیکن یہاں ایک فائدہ یہ بھی ہے کہ بارش کا پانی جلد اور بالوں میں موجود قدرتی تیل اور نمی کو چھینتا نہیں ہے، جس سے انہیں مزید تروتازہ رہنے میں مدد ملتی ہے۔


About the Author:

Zain Basit is a skilled content writer with a passion for politics, technology, and entertainment. He has a degree in Mass Communication and has been writing engaging content for Hamariweb for over 3 years.

مزید خبریں
سائنس اور ٹیکنالوجی
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.