یوتھ ونگ سیاست

مرشدکریم حضرت علامہ محمد اقبال نے فرمایا تھا کہ
وہی جواں ہے قبیلے کی آنکھ کا تارا
شباب جس کا ہے بے داغ ضرب ہے کاری
ایک اور جگہ فرمایا کہ
محبت مجھے ان جوانوں سے ہے
ستاروں پہ جو ڈالتے ہیں کمند
نوجوان کسی بھی قوم کا مستقبل ہیں انقلاب میں ہمیشہ جوان خون ہی کام آتا ہے ان کے جذبے ان کا تحرک انتھک محنت ہی کسی لیڈر کے قومی انقلاب کو کامیاب کرتا ہے قربان ہونے کا جذبہ ہی کسی بھی تحریک کی کامیابی کی ضمانت ہے جب بھی کسی قوم کے نوجوان اٹھ کھڑے ہوتے ہیں تو کامیابیاں ان کے قدم چومتی ہیں جمہوری ملکوں میں جمہوریت پسند قومی جماعتیں اپنی نرسری کو مضبوط کرتی ہیں یعنی قوم کے نوجوانوں کی تربیت کرتی ہیں اور وہ تربیت حاصل کرکے مستقبل میں قیادت کا فریضہ سرانجام دیتے ہیں پاکستان میں یوتھ ونگ سیاست نے ماضی میں بڑا اہم کردار ادا کیاہے مسلم سٹوڈنٹس فیڈریشن کے پلیٹ فارم سے تحریک پاکستان کو ایک نئی جہت ملی مولانا عبدالستار خان نیازی ، حمید نظامی اور دوسرے طالبعلموں نے بے پناہ کام کیا تحریک پاکستان اور بعد میں قیادت پاکستان کا فریضہ سرانجام دیا یوتھ ونگ سیاست ہی کی وجہ سے جاوید ہاشمی ، شیخ رشید، لیاقت بلوچ جیسے نام سامنے آئے بھکر میں انجمن طلباء اسلام کے پلیٹ فارم سے ثناء اللہ مستی خیل جیسا رہنما سامنے آیا بھکر کی بدقسمتی کے یہاں قومی جماعتیں پھل پھول نہ سکیں اتنی کامیابیاں نہیں ملیں جو ملنی چاہیں تھیں لیکن ہم پُر امید ہیں کہ ایک دن یہاں قومی سیاست ضرور پنپے گی لیکن یہاں جاگیر دارانہ ماحول میں جمہوریت اور جمہوری سوچ کا پودا آہستہ آہستہ اپنی جگہ بنا رہا ہے مقامی دھڑوں میں یوتھ ونگ سیاست اہم ترین کردار ادا کررہی ہے قومی جماعتوں میں یوتھ ونگ سیاست میں اسلامی جمعیت طلباء انتہائی فعال کردار ادا کررہی ہے لیکن اس میں زیادہ کردار جماعت اسلامی کے منشور اور ضابطے کا ہے وہ اوپر سے نیچے تک تحرک کی قائل ہے اسی لئے ان کی سرگرمیاں زیادہ ہوتی ہیں جے ٹی آئی کبھی کبھی بیدار ہوجاتے ہیں مصطفوی سٹوڈنٹس اپنے پیر صاحب کے آنے پر بیدار ہوتے ہیں جبکہ انصاف سٹوڈنٹس فیڈریشن اچانک بڑھک مار کے اٹھتے ہیں مجھے تو یہ مکمل پتہ نہیں ہے کہ وہ یہاں پر ہیں کہ نہیں انجمن طلباء اسلام جیسی روشن ماضی رکھنے والی تنظیم طویل بے ہوشی کا شکار ہے لیکن یہاں کے مقامی دھڑوں کی ذیلی یوتھ ونگز انتہائی موثر ثابت ہورہی ہیں اور میرے دل سے ان کی کوششوں کو دیکھ کر بقول حضرت علامہ اقبال یہی دعا نکلتی ہے کہ
نہیں ہے ناامید اقبال اپنی کشت ویراں سے
ذرا نم ہو تو یہ مٹی بڑی زرخیز ہے ساقی

کسی دانشور نے فرمایا تھا کہ ادھار مانگنے سے ملتا ہے مقدمہ کچہری کی پیشیاں مسلسل بھگتنے سے جیتا جاتا ہے اور تعلق رابطہ رکھنے سے قائم رہتا ہے مقامی دھڑوں کے لیڈروں نے اپنا تعلق مضبوط کرنے کیلئے نوجوانوں کو میدان میں اتارا ہے میرے علم کے مطابق تین دھڑوں کی یوتھ ونگز اس وقت متحرک ہیں جس میں نوانی یوتھ ونگ ، نجیب لورز ، ڈھانڈلہ یوتھ ونگ شامل ہیں تینوں کے ورکرز کافی متحرک نظر آتے ہیں اب یہ تعمیری کردار ادا کررہے ہیں یا ڈنگ ٹپائو پالیسیوں پر چل رہے ہیں ان کا پتہ آنے والے بلدیاتی انتخابات میں ان کے لیڈروں کو چل جائے گا یہ بھی عوام کو پتہ چلے گا کہ ان کی اخلاقیات عوامی بھلائی اور تعمیری سوچ پر ان کے لیڈروں نے ان پر کیا محنت کی ہے ایک یوتھ ونگ کے سرپرست عرفان اللہ نیازی اور باگ دوڑ غلام علی انصاری کے ہاتھ میں ہے یعنی نجیب لورز کی جس کے سٹی صدر رانا ناصر اعجاز ہیں جو خود بھی متحرک ورکر ہیں عمران برکی، عبدالمجید ٹانوری ، محمد رمضان حافظی ، ارشد نیازی ، محمد اشتیاق ، چوہدری منیر ، انور سیال ، ڈاکٹر محمد علی ، فضل الرحمان قریشی ، ملک خالد محمود ، ملک افتخار بابر ، ملک خالد محمود ، سیف اللہ سیال متحرک ہیں۔ ڈھانڈلہ یوتھ ونگ میں ان کے صدر نعیم اقبال خان ڈھانڈلہ ، سہیل خان ڈھانڈلہ اور ان کے ساتھ متحرک ہیں اور کافی کام کررہے ہیں جبکہ نوانی یوتھ ونگ پورے ضلع میں بے انتہا متحرک ہے حیدرآباد منکیرہ ،سرائے مہاجر ، 209 ، 60.61، مسلم کوٹ ، ڈگر رہتاس ، 182.183 کہاوڑ ، دریاخان پنجگرائیں تھل کچہ گڈولہ بھکر شہر چکوک میں ان کے کارکن پوری طرح کام کررہے ہیں ان میں ظفر ممڑ ، حاجی وقاص ، اسلام ، کامران ، رانا خالد خان ، غوث بیگ نیازی ، یونس گھانگلہ ، پرویز خان بلوچ ، حاجی اشفاق کھوکھر ، ملک اشرف ، محمد علی شاہ ، دین محمد سلفی ، شیخ شفقت ، شیخ فضل ، ملک ستار رحمان ، ملک اسد نواز کہاوڑ ، قاضی محمد اشرف ، محمد عارف ٹورو ، حاجی لیاقت سندرانہ ، رومان انور انصاری ، مبشر بلوچ ، اشرف کھوکھر ،عبدالرحمان گورچھا وغیرہ جو پوری طرح متحرک ہیں اور پورے ضلع میں تندہی سے کام کررہے ہیں اور شمعیں جلا رہے ہیں ہمیں جو نام ملے ہم نے یہاں لکھ دئیے بدقسمتی سے رابطہ کرنے پر بھی ہمیں ڈھانڈلہ یوتھ ونگ کے نام زیادہ تعداد میں نہ مل سکے لیکن ان کے بھی بہت سے کارکن ہیں یہ تینوں اپنی اپنی جگہ متحرک ہیں لیکن یہ بات تسلیم کرنا پڑے گی کہ نوانی یوتھ ونگ اور نجیب لورز اپنے اپنے لیڈروں کیلئے آکسیجن کا کام کررہی ہیں نجیب لوورز دریاخان میں بہت زیادہ فعال ہیں خصوصاً دریاخان شہر اور دلیوالہ میں بہت بڑی تعداد میں جذباتی کارکن ان کا سرمایہ ہیں اور انہیں بھرپور ٹف ٹائم وہاں نوانی یوتھ ونگ دے رہی ہے جن کے کارکنان لوہے کے چنے ثابت ہورہے ہیں مگر یہ بھی دیوار پر لکھی حقیقت ہے کہ نوانی یوتھ ونگ پورے ضلع میں فعال ہے اس کی قیادت احمد نواز نوانی کررہا ہے جو خود بھی نوجوان ہے اور ایسا بھاری پتھر ہے کہ جسے اٹھانے کی کوشش میں مخالف سیاسی دھڑوں کے پسینے نکل گئے ہیں حبیب اللہ نوانی اور جنرل سیکرٹری سید شہباز علی قدوسی اور نوجوان رہنما سید ہادی حسنین شاہ انتہائی تحرک کے ساتھ اسے نوجوانوں میں دن بدن مقبول کررہے ہیں ہم یہ مشورہ دیں گے تینوں سیاسی دھڑوں کو کہ وہ پرانے پیپے اور ڈھول پھنکوا کر ان نوجوانوں کے گلوں میں پھولوں اور خوشیوں کے ہار ڈالیں انہیں اپنا دست و بازو بنائیں انہیں ایماندار عاجزی اور خدمت خلق کا درس دیں تو لوگ مستقبل میں انہیں دعائیں دیں گے اور عوام کو اہل قیادت میسر آئے گی اس کے ساتھ ساتھ لمحہ فکریہ یہ ہے قومی جماعتوں کے ضلعی لیڈروں کیلئے کہ ان کی کوتاہیوں کے سبب قومی جمہوری سوچ نہ پنپ سکی یہ کارکن اب اپنے ضلع کیلئے کام کررہے ہیں اور ہم امید کرتے ہیں کہ ضلع کے مستقبل کو یقیناً چار چاند لگائیں گے لیکن انہیں پورے پاکستان کیلئے سوچنا چاہیے تھا انہیں قومی لیڈر بننا چاہیے تھا اور یہ جبھی ممکن تھا جب یہ قومی دھارے میں بہنے والی قومی جماعتوں کے سنگ چلتے بہر حال ضلع بھکر کی خوشحالی پاکستان کی خوشحالی ہے یہ نوجوان اپنے عزم کو بلند رکھیں کامیابی ان کے قدم چومے گی کیونکہ
جب اپنا قافلہ عزم و یقین سے نکلے گا
جہاں سے چاہیں گے چشمہ وہیں سے نکلے گا
ایک اور جگہ فرمایا کہ
جوانوں کو میری آہ و سحر دے
پھر ان شاہین بچوں کو بال و پر دے
الٰہی آرزو میری یہی ہے
میرا نور بصیرت عام کردے

یار لوگ یہ کہتے ہیں کہ یہ تینوں یوتھ ونگز موروثیت کی علمبردار ہے اور موروثی جاگیردارانہ سیاست کو فروغ دے رہی ہے ہم اس پر یہی کہیں گے کہ ایک نسل دوسری نسل کو جوسبق اور تربیت دے گی اکثر و بیشتر اسی لائن پر چلے گی تبدیلی ایک دن یا ایک سال میں نہیں آتی بعض اوقات اس میں صدیاں بھی لگ جاتی ہیں ایک دن بھکر سے ہی قومی لیڈر نکلیں گے اور قومی سوچ پنپے گی ہمیں اس کیلئے محنت کی ضرورت ہے یہ بچے کسی بھی دھڑے سے تعلق رکھتے ہوں ہمارے بچے ہیں اس ضلع کے بچے ہیں جب ان میں محبت اور تعمیری سوچ ہوگی جب یہ ہر قسم کے تعصب سے پاک ہوں گے تو ہر قسم کی فرقہ واریت اور تعصب کا خاتمہ ہوگا بھکر میں پچھلے سالوں میں لسانی تعصب پھیلانے کی سازش ہوئی جس کا مقابلہ نجیب اللہ نیازی ، سید علی حسنین چشتی ، رانا آفتاب ، رانا حنیف ، آفتاب گلو وغیرہ نے کیا ہم سمجھتے ہیں کہ بچے کسی بھی ایسی سازش کو مستقبل میں ناکام بنائیں گے فرقہ واریت کا خاتمہ کریں گے وڈیروں کو بھکر کی اقتصادی ترقی کیلئے مجبور کریں گے روزگار ، صحت ، تعلیم اور سماجی انصاف کیلئے کام کریں گے عظیم کالم نگار آرٹ بک والڈ نے فرمایا تھا کہ انسان کو عاجز اور دستیاب ہونا چاہیے ہم سمجھتے ہیں کہ ان تینوں یوتھ ونگز کے کارکنان محبتوں کے استعارے بنیں گے اسلام کے سپاہی پاکستان سے محبت کرنے والے اور ضلع بھکر کے عوام کیلئے خدا کا انعام ثابت ہوں گے یہ یاد رکھیں کہ
خدا کے عاشق تو ہیں ہزاروں بنوں میں پھرتے ہیں مارے مارے
میں اس کا بندہ بنوں گا جس کا خدا کے بندوں سے پیار ہوگا
اللہ عزوجل آسانیاں عطا فرمائے اور آسانیاں تقسیم کرنے کی توفیق عطا فرمائے ۔ آمین بحرمت سید المرسلین صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ۔

Syed Ali Husnain Chishti
About the Author: Syed Ali Husnain Chishti Read More Articles by Syed Ali Husnain Chishti: 23 Articles with 26228 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.