فلسطین کی جنگ پاکستان کے لیے پرائی جنگ؟؟

مسجد اقصیٰ مسلمانوں کا قبلہ اول ہے ۔ یہ مسجد الحرام اور مسجد نبوی کے بعد مسلمانوں کے لئے تیسرا سب سے مقدس ترین مقام ہے. بیت المقدس کی سر زمین جہاں مسجدِ اقصیٰ موجود ہے، ایسی دھرتی ہے جوہزار وں انبیاء کا مسکن رہی ہے ، اور سینکڑوں انبیاء کرام کے بچپن کا گہوارہ ہے وہ اس وقت یہودیوں کے قبضے میں ہے اور مسلمانوں کو زرا فکر نہیں.

آج اگر دیکھا جائے یہود و ہنود مسلمانوں کو گاجر مولی کی طرح کاٹ رہے ہیں، مصائب، مظالم کے پہاڑ ڈھا رہے ہیں، مظلوم مسلمانوں کی پکار سننے والا کوئی نہیں، قبلہ اول بیت المقدس کی بے توقیری اور بے حرمتی کی جا رہی ہے، نہتے فلسطینیوں کو ہر سہولت سے محروم کر کے ان کی زندگی اجیرن بنائی جا رہی ہے۔

حال ہی میں فلسطینی جماعت حماس نے اسرائیل پر حملہ کیا. جس کے جواب میں اسرائیل نے فلسطین پر حملے کیے، جو آج تک جاری ہیں. جس میں تیس ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جن میں عورتوں اور بچوں کی کثیر تعداد ہے. جنگ کے دوران کسی سول شخص کو نشانہ بنانا عالمی قانون اور انسانیت کے برعکس ہے لیکن اسرائیل اکتوبر سے حال تک غزہ میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کیے جا رہا ہے اس کو کوئی روکنے یا پوچھنے والا نہیں.

بہت سے مسلمان ممالک کی عوام نے اپنے حکمرانوں اور عسکری قیادت کو فلسطین کی حمایت کا اعلان کرنے اور ان کی عملی طور پر اور خاص کر میدان جنگ مدد کرنے کو کہا گیا لیکن کسی ملک نے فلسطین کی عملی طور پر مدد نہ کی.
پاکستان پر فلسطینیوں کی نظریں جمی تھیں کہ پاکستان اسرائیل کی مظمت اور فلسطین کی حمایت کرے گا اور پاکستان کی عوام نے بھی یہی چاہا لیکن ایسا ممکن نہ ہو سکا.

جب پاکستانی عوام نے پاک فوج سے براہ راست جنگ میں حصہ لینے اور مسجد اقصٰی اور اس کے لوگوں کی حفاظت کا مطالبہ کیا ( جو کسی حد تک ناممکن بات ہے) تو کچھ لوگوں نے یہ کہنا شروع کر دیا کہ پاکستان پرائی جنگ میں کیوں حصہ لے؟ بہت سے لوگوں نے یہ بات کی اور بہت سے لوگوں نے اس کو ڈیفینڈ بھی کیا.

اب ہم چلتے ہیں اپنے اصل عنوان کی طرف کہ کیا فلسطین کی جنگ پاکستان کے لیے پرائی جنگ ہے؟

جو لوگ یہ کہتے ہیں کہ فلسطین کی جنگ پرائی جنگ ہے تو وہ لوگ اپنے اس موقف کو درست کریں اور اس جنگ کو پرائی جنگ کہنا چھوڑ دیں کیوں کہ یہ جنگ پاکستان کی جنگ ہے، یہ جنگ اسلام کی جنگ ہے.

فلسطین اسلام میں مخصوص اہمیت رکھتا ہے جس کی کچھ وجوہات درج زیل ہیں:

1. الاقصی مسجد: یروشلم میں واقع الاقصی مسجد کو اسلامی مذہب میں تیسرا مقدس مقام سمجھا جاتا ہے۔ یہ تاریخی اور مذہبی اہمیت رکھتا ہے کیونکہ یہاں پر نبی محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شب معراج کی مقام بنی ہے۔ مکہ مکرمہ میں کعبہ اور مدینہ منورہ میں مسجدِ نبوی کے بعد کے بعد سب سے مقدس مقام ہے. میں. یہ وہ جگہ ہے جہاں حضرت محمد ﷺ اپنی معراج کی رات کو دوسرے انبیاء کے ساتھ نماز ادا کی۔ اور پھر وہیں سے ہی معراج کے لیے عرش کی طرف پرواز کی.

قرآن حکیم میں اللہ رب العزت کا ارشاد ہے، وہ ذات پاک ہے جو لے گئی ایک رات اپنے بندے کو مسجد الحرام (یعنی خانہ کعبہ) سے مسجد اقصیٰ (یعنی بیت المقدس) تک جس کے گردا گرد ہم نے برکتیں رکھی ہیں ، تاکہ ہم اسے اپنی (قدرت کی) نشانیاں دکھائیں، بیشک وہ سننے والا (اور) دیکھنے والا ہے ۔

اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے صحابہ ؓ کو اپنی زندگی میں تین اہم مساجد کی زیارت کرنے کا حکم دیا ، مکہ مکرمہ میں مسجد الحرام، مدینہ منورہ میں مسجد نبوی اور مسجد اقصیٰ یروشلم میں اس لیے کہ ان تینوں مساجد میں سے کسی ایک میں بھی نماز پڑھنے کا ثواب کسی اور جگہ کی نماز سے پانچ سو گنا زیادہ ہے۔

2. ڈوم آف دی راک: یروشلم میں واقع ڈوم آف دی راک ایک اہم اسلامی عارضہ ہے۔ جس کی اسلام میں خاص زکر و اہمیت ہے.

3. تاریخی اہمیت: فلسطین وہ زمین ہے جہاں بہت سے اہم نبی اسلامی، مثلاً ابراہیم، موسی، داؤد، عیسی، وغیرہ، کا وجود سمجھا جاتا ہے۔ اس لئے یہ اسلامی تاریخ اور میراث کے ساتھ گہرے طور پر منسلک ہے۔

4. مسلمانوں کی شناخت: فلسطین میں ریاست کی بنیادی ہوائیت اور سلطنت کے لئے جدوجہد کو عموماً مسلمانوں کی جانب سے مرکزی مسئلہ سمجھا جاتا ہے۔ بہت سے مسلمان فلسطین میں صلح، یکجہتی، اور مسلمانوں کے حقوق اور مقدس مقامات کی حفاظت کی بات کے طور پر دیکھتے ہیں۔

فلسطین اسلامی تاریخ اور میراث میں اپنی تاریخی، دینی، اور ثقافتی اہمیت کے باعث، دنیا بھر کے مسلمانوں کے دلوں اور دماغوں میں ایک عزیز مقام رکھتا ہے۔ کل طور پر، مسجد اقصی دنیا بھر کے مسلمانوں کے لئے ایمان، تاریخ اور اتحاد کا نمائندہ ہے۔

آج اگر دیکھا جائے یہود و ہنود مسلمانوں کو گاجر مولی کی طرح کاٹ رہے ہیں، مصائب، مظالم کے پہاڑ ڈھا رہے ہیں، مظلوم مسلمانوں کی پکار سننے والا کوئی نہیں، قبلہ اول بیت المقدس کی بے توقیری اور بے حرمتی کی جا رہی ہے، نہتے فلسطینیوں کو ہر سہولت سے محروم کر کے ان کی زندگی اجیرن بنائی جا رہی ہے۔

اوپر درج کی گئی باتوں سے آپ کو بخوبی علم ہو گیا ہو گا کہ فلسطین کی اسلام میں کیا اہمیت ہے اور کیا مقام ہے. دین اسلام کی تیسری مقدس جگہ جہاں واقع ہے اس کی آزادی کی جنگ ہمارے لیے، پاکستان کے لیے اور تمام مسلمانوں کے لیے پرائی جنگ کیسے ہو سکتی ہے.؟؟

اللہ پاک فلسطینیوں کی غیبی مدد فرمائے اور مسلمانوں کو غیرتِ ایمانی عطا فرمائے. آمین

Ahsan Khalil
About the Author: Ahsan Khalil Read More Articles by Ahsan Khalil: 8 Articles with 3983 views (born 13 October 2001) is a Pakistani writer and columnist. He completed his Fsc from Army Public School and College Jarrar Garrison... View More