Add Poetry

یہی آرزو ہے اپنی کہ رہے غمِ زمانہ

Poet: عبدالحفیظ اثر By: عبدالحفیظ اثر, Mumbai, India.

یہی آرزو ہے اپنی کہ رہے غمِ زمانہ
نہ ہو زندگی کا مقصد رہے بس یہ آب و دانہ

یہ جو زندگی ہے اپنی ہو چراغِ راہ جیسی
ملے روشنی سبھی کو وہ ہو اپنا یا بیگانہ

کوئی راہ سے ہو بھٹکا اسے راہ بھی دکھانا
بجھے پیاس تشنہ لب کی یہ ہو جذبہ والہانہ

رہے فکر اب چمن کی نہ کبھی بھی بے حسی ہو
یہ چمن پھلے و پھولے نہ کبھی بھی ہو ویرانہ

جو ہو طرز ہم سبھی کا وہ رہے ہی مشفقانہ
نہ کسی کے غم سے اپنا کبھی دل رہے بیگانہ

کبھی آندھی ہو یا طوفاں نہ قدم ہی ڈگمگائے
یہی شیوہ ہے جری کا کہ قدم ہو غازیانہ

یہ ہے اثر کی تمنا یہ ہی جستجو ہے اس کی
جو سخن کبھی ہو اس کا ہو ہمیشہ ناصحانہ

Rate it:
Views: 817
23 Apr, 2023
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے
ہمیں دَردِ دِل کی سزا تو دے، مگر اپنے لَب کبھی کہہ نہ دے۔
یہ چراغِ اَشک ہے دوستو، اِسے شوق سے نہ بُجھا دینا،
یہی ایک ہمدمِ بے وفا، ہمیں بے خبر کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے زَخم دے، مجھے رَنج دے، یہ گلہ نہیں مرے چارہ گر،
مگر اپنے فیض کی ایک گھڑی مرا مُستقل کبھی کہہ نہ دے۔
مرے عَزم میں ہے وہ اِستقامت کہ شرر بھی اپنا اَثر نہ دے،
مجھے ڈر فقط ہے نسیم سے کہ وہ خاکِ چمن کبھی کہہ نہ دے۔
وہ جو بیٹھے ہیں لبِ جام پر، وہ جو مَست ہیں مرے حال پر،
انہی بزم والوں سے ڈر ہے مظہرؔ کہ وہ میرا نشاں کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے توڑنے کی ہوس نہ ہو، مجھے آزمانے کی ضِد نہ ہو،
مجھے قرب دَشت کا شوق ہے، کوئی کارواں کبھی کہہ نہ دے۔
یہ جو صَبر ہے یہ وَقار ہے، یہ وَقار میرا نہ لُوٹ لینا،
مجھے زَخم دے کے زمانہ پھر مجھے بے اَماں کبھی کہہ نہ دے۔
مرے حوصلے کی ہے اِنتہا کہ زمانہ جُھک کے سَلام دے،
مگر اے نگاہِ کرم سنَبھل، مجھے سَرکشی کبھی کہہ نہ دے۔
جو چراغ ہوں مرے آستاں، جو اُجالہ ہو مرے نام کا،
کسی بَدزبان کی سازشیں اُسے ناگہاں کبھی کہہ نہ دے۔
یہی عَرض مظہرؔ کی ہے فقط کہ وَفا کی آنچ سَلامت ہو،
کوئی دِلرُبا مرے شہر میں مجھے بے وَفا کبھی کہہ نہ دے۔
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets