Add Poetry

یکتا ہے ذات تیری نہ ہمسر کوئی بھی ہے

Poet: عبدالحفیظ اثر By: عبدالحفیظ اثر, Mumbai, India

یکتا ہے ذات تیری نہ ہمسر کوئی بھی ہے
ہمدم کوئی نہ تجھ سا نہ ہمراز کوئی ہے

محتاج تیرے سب ہیں تٌو سب کا ہے ہی داتا
آباد تیرے دم سے تو ہر شے جہاں کی ہے

بلبل کے چہچہوں میں تو کوئل کی کوکو میں
ہر سو چمن میں تیری تو حکمت جھلکتی ہے

پربت یہ اونچے اونچے یہ ندیاں رواں دواں
یہ جھلملاتے تارے کیا ضَو فِشانی ہے

دیکھو تو آسماں کو نہ کوئی ستون ہے
بادل بھی چل رہے ہیں نہ وہ کوئی فرشی ہے

گرمی بھی روشنی بھی تو سورج سے ملتی ہے
کیا آگ کا وہ گولا کیا بے نظیری ہے

کوئی فقیر ہے تو تونگر بھی ہے کوئی
ہر لمحہ دھوپ چھاؤں کیا زندگی ہی ہے

قدرت جو تیری دیکھی تو حیرت میں اثر ہے
بس تیری ہی بڑائی تو دل میں جمائی ہے

Rate it:
Views: 252
26 Sep, 2022
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے
ہمیں دَردِ دِل کی سزا تو دے، مگر اپنے لَب کبھی کہہ نہ دے۔
یہ چراغِ اَشک ہے دوستو، اِسے شوق سے نہ بُجھا دینا،
یہی ایک ہمدمِ بے وفا، ہمیں بے خبر کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے زَخم دے، مجھے رَنج دے، یہ گلہ نہیں مرے چارہ گر،
مگر اپنے فیض کی ایک گھڑی مرا مُستقل کبھی کہہ نہ دے۔
مرے عَزم میں ہے وہ اِستقامت کہ شرر بھی اپنا اَثر نہ دے،
مجھے ڈر فقط ہے نسیم سے کہ وہ خاکِ چمن کبھی کہہ نہ دے۔
وہ جو بیٹھے ہیں لبِ جام پر، وہ جو مَست ہیں مرے حال پر،
انہی بزم والوں سے ڈر ہے مظہرؔ کہ وہ میرا نشاں کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے توڑنے کی ہوس نہ ہو، مجھے آزمانے کی ضِد نہ ہو،
مجھے قرب دَشت کا شوق ہے، کوئی کارواں کبھی کہہ نہ دے۔
یہ جو صَبر ہے یہ وَقار ہے، یہ وَقار میرا نہ لُوٹ لینا،
مجھے زَخم دے کے زمانہ پھر مجھے بے اَماں کبھی کہہ نہ دے۔
مرے حوصلے کی ہے اِنتہا کہ زمانہ جُھک کے سَلام دے،
مگر اے نگاہِ کرم سنَبھل، مجھے سَرکشی کبھی کہہ نہ دے۔
جو چراغ ہوں مرے آستاں، جو اُجالہ ہو مرے نام کا،
کسی بَدزبان کی سازشیں اُسے ناگہاں کبھی کہہ نہ دے۔
یہی عَرض مظہرؔ کی ہے فقط کہ وَفا کی آنچ سَلامت ہو،
کوئی دِلرُبا مرے شہر میں مجھے بے وَفا کبھی کہہ نہ دے۔
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets