Add Poetry

یوں وہ دل کو جلا کے سوتے ہیں

Poet: ابنِ منیب By: ابنِ مُنیب, سویڈن

یوں وہ دل کو جلا کے سوتے ہیں
ہم سے نظریں چُرا کے سوتے ہیں

ڈر کے خوابوں میں جاگنے والے
درد اپنے چُھپا کے سوتے ہیں

اِک تمَکُّن ہے اُن کے سونے میں
وہ جو سب کچھ لُٹا کے سوتے ہیں

ظلم اِتنا ہے چار سُو مولا
گُرگ آنسو بہا کے سوتے ہیں

پھر بھی ہوتے ہیں راکھ پروانے
گو وہ شمعیں بُجھا کے سوتے ہیں

روز تنہائیوں کی محفل میں
شعر اپنے سُنا کے سوتے ہیں

پَل کو مِلتا نہیں سکوں ورنہ،
تیری یادیں بِچھا کے سوتے ہیں!

نیند کر لیں مُنیبؔ بچپن کی؟
آؤ سب کچھ بُھلا کے سوتے ہیں
 

Rate it:
Views: 882
17 Apr, 2018
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے
ہمیں دَردِ دِل کی سزا تو دے، مگر اپنے لَب کبھی کہہ نہ دے۔
یہ چراغِ اَشک ہے دوستو، اِسے شوق سے نہ بُجھا دینا،
یہی ایک ہمدمِ بے وفا، ہمیں بے خبر کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے زَخم دے، مجھے رَنج دے، یہ گلہ نہیں مرے چارہ گر،
مگر اپنے فیض کی ایک گھڑی مرا مُستقل کبھی کہہ نہ دے۔
مرے عَزم میں ہے وہ اِستقامت کہ شرر بھی اپنا اَثر نہ دے،
مجھے ڈر فقط ہے نسیم سے کہ وہ خاکِ چمن کبھی کہہ نہ دے۔
وہ جو بیٹھے ہیں لبِ جام پر، وہ جو مَست ہیں مرے حال پر،
انہی بزم والوں سے ڈر ہے مظہرؔ کہ وہ میرا نشاں کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے توڑنے کی ہوس نہ ہو، مجھے آزمانے کی ضِد نہ ہو،
مجھے قرب دَشت کا شوق ہے، کوئی کارواں کبھی کہہ نہ دے۔
یہ جو صَبر ہے یہ وَقار ہے، یہ وَقار میرا نہ لُوٹ لینا،
مجھے زَخم دے کے زمانہ پھر مجھے بے اَماں کبھی کہہ نہ دے۔
مرے حوصلے کی ہے اِنتہا کہ زمانہ جُھک کے سَلام دے،
مگر اے نگاہِ کرم سنَبھل، مجھے سَرکشی کبھی کہہ نہ دے۔
جو چراغ ہوں مرے آستاں، جو اُجالہ ہو مرے نام کا،
کسی بَدزبان کی سازشیں اُسے ناگہاں کبھی کہہ نہ دے۔
یہی عَرض مظہرؔ کی ہے فقط کہ وَفا کی آنچ سَلامت ہو،
کوئی دِلرُبا مرے شہر میں مجھے بے وَفا کبھی کہہ نہ دے۔
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets