اچھا لگتا ہے اس کو یاد کرنا مشکل بڑا ہے دل کو آباد کرنا جو خود ہی محسوس نہ کر پایا مناسب نہیں اس کو فریاد کرنا کوئی اندر سے یہ پوچھتا ہے کیسا لگا خود کو برباد کرنا کمال ضبط تھا جی گیا کاشف اب نہ اور کسی کو نامزد کرنا