Add Poetry

یا ایک بار پھر اﷲ کی رضا کہوں

Poet: ڈاکٹر چودھری ابرار ماجد By: Dr Ch Abrar Majid, Islamabad

اسے تیری بے حسی کہوں
اسے تیری پستی کی انتہا کہوں
یا ایک بار پھر اﷲ کی رضا کہوں
انہیں مزمت میں ڈوبے ندامت کے لمحات کہوں
سسکیوں کے ساتھ جھڑتے آنسوؤں میں لا چارگی کہوں
کچھ سمچھ میں نہیں آتا کیا کہوں کیا نہ کہوں
ؓطلب کہوں یا انتقام مگر کیسے کہوں
کس کے سر الزام دوں تو کیوں دوں
کس کو روکوں کیسے روکوں
یہ کیوں مرے وہ کیسے بچے
تو ایسے میں کو ن ہے زندہ
میں تو سمجھوں مگر وہ کیسے سمجھے
یہ مرض نفس ہے یاغلامی نفس
کس کو دوں دوش مگر کیوں دوں
کاش ۔۔۔۔۔۔ مگر اب کیا فائدہ
کہوں تو بہت کچھ مگر کیسے کہوں کیوں کہوں
اب تو بس اتنا ہی کہوں
جاؤ کہہ دو زمانے سے
مجھے نہیں جینا مجھے نہیں جینا
گر یوں ہی مرنا ہے تو دیرکیوں
(پشاور والے حادثے پر لکھی گئ)

Rate it:
Views: 266
17 Apr, 2017
More Political Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets