Add Poetry

ہوگی نا کسی کو بھی خبر شام کے بعد

Poet: مرید باقر انصاری By: مرید باقر انصاری, میانوالی

ہوگی نا کسی کو بھی خبر شام کے بعد
چھوڑ آؤں گا پتھر کا نگر شام کے بعد

اک میرے ہی حصے میں تو بس شام نہیں
آۓ گی کبھی میری سحر شام کے بعد

دن بھر کی مسافت کی جو ہے ہوتی ہے تھکن
پنچھی بھی نکل آتے ہیں گھر شام کے بعد

ہوتا ہے یہی میرے سکوں کرنے کا وقت
یاد آیا نہ کر تُو مُجھے ہر شام کے بعد

شاید کے وہ سنگدل کا طرف دار ہی ہے
آتا نہیں جُگنُو جو نظر شام کے بعد

گھر اپنے کا رستہ اُسے گر یاد رہا
وہ لوٹ ہی آۓ گا مگر شام کے بعد

رکھتے نہیں آنگن میں جو دولت کا عذاب
سو جاتے ہیں بےخوف و خطر شام کے بعد

سمجھو کے اُسی دشت میں باقرؔ ہے مکین
ماتم کا سماں سا ہو جدھر شام کے بعد

Rate it:
Views: 327
07 Jun, 2015
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets