Add Poetry

ہوئی خبر

Poet: By: Peerzada Arshad Ali Kulzum, harrisburg pa usa

ہوئی خبر اب تم بات کیوں بڑھانا چاہتے ہو
برسات کی گہری راتوں میں بالوں کو کیوں چھٹکانا چاہتے ہو

آنگن میں لا کے بادلوں کو بجلی کیوں چمکانا چاہتے ہو
ہنس ہنس کے موتیوں کی قیمت کو کیوں گرانا چاہتے ہو

مسکراتے ہونٹوں سے پھولوں کو رقص میں کیوں لانا چاہتے ہو
چمکتے ماتھے سے چندا کو کیوں ڈگمگانا چاہتے ہو

قوس قزح کے رنگوں کو اپنی شوخی سے کیوں مٹانا چاہتے ہو
شب میں ہی اپنے سانسوں سے بادصبا کو کیوں جگانا چاہتے ہو

دھرتی پے قدم رکھ رکھ کر اس کا مان کیوں بڑھانا چاہتے ہو
بس اب ہم جان گئے پہچاں گئے کہہ تم اپنی نشیلی اداؤں سے
اس بچارے ارشد کا چھوٹا سا دل چرانا چاہتے ہو

Rate it:
Views: 361
31 Aug, 2010
Related Tags on Friendship Poetry
Load More Tags
More Friendship Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets