Add Poetry

ہم ہی گرتی ہوئی دیوار سنبھالے ہوئے ہیں

Poet: Sadaf Ghori By: Sadaf Ghori, Quetta

ہم ہی گرتی ہوئی دیوار سنبھالے ہوئے ہیں
کتنے معصوم ہیں طوفان کو ٹالے ہوئے ہیں

دور تک دھول میں لپٹی ہے وفا کی منزل
چلتے چلتے مرے پاؤں میں تو چھالے ہوئے ہیں

میں نے دیکھا جو کہیں اڑتی ہوئی تتلی ہے
انہیں رنگوں سے تو باغوں میں اجالے ہوئے ہیں

جن کی راہوں میں اندھیرے نے بڑے ظلم کئے
وہی تو شمعِ محبت کو سنبھالے ہوئے ہیں

کچھ صدف جن کی خطا تھی نہ کوئی جن کا قصور
وہی معصوم تو زندان میں ڈالے ہوئے ہیں

ہر طرف رنگوں کے چرچے ہیں مری جان سنو !
خود ہی کچھ پھول خزاؤں کے حوالے ہوئے ہیں

لو چلو ختم ہوئے رستے سبھی ناطے سبھی
دل کے خانوں میں جو مدت سے سنبھالے ہوئے ہیں

آرزو کے وہ کبوتر بھی ہیں نالاں ہم سے
دل کے خانوں میں جو اک عمر سے پالے ہوئے ہیں

آنکھیں بھی اشکوں سے خالی ہیں تری فرقت میں
صبر سے کتنے ترے درد سنبھالے ہوئے ہیں

Rate it:
Views: 395
16 Jul, 2014
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets