منزلوں کی چاہ میں راستے بھی کھو دیے جو تھے نہیں اپنے دل بھی ُانہی کو دے دیے تنہا ہوئے تو احساس ہواکہ ہم نے مرنے کے راہ بھی کھو دیے کیوں دیکھائے ُاس نے ایسے خواب لکی کہ ہم نے اپنے خواب بھی کھو دیے