Add Poetry

ہجر طویل

Poet: UA By: UA, Lahore

مژدہ کوئی سنا گیا ہجر طویل کا
تحفہ عنایت کر گیا ہجر طویل کا

ہجر کا اک لمحہ اک سال کی طرح
اور سال تو پھر سال ہے ہجر طویل کا

میرے رفیق کو رفیق خوش گماں ملے
کرتے نہ تھے مذکور بھی ہجر طویل کا

ہم دھول نہیں پھر بھی ہم کو اڑا گیا
کیا زور کا طوفان تھا ہجر طویل کا

جو وصل کی سوغات سے محروم رہ گئے
ان کو ہی داغ مل رہا ہجر طویل کا

دن رات صبح شام اسی سوچ میں رہوں
نازک ہے دل اور داغ یہ ہجر طویل کا

عظمیٰ کوئی تدبیر تو ایجاد کیجئیے
کوئی حل تو ہونا چاہیئے ہجر طویل کا

Rate it:
Views: 433
13 Nov, 2008
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets