Add Poetry

کہاں ہوتے ہو

Poet: Touseef Ali Khan By: Touseef Ali Khan, Lahore

کہاں ہوتے ہو، بات کرتے نہیں نظر ملاتے نہیں
پاس ہوتے نہیں، اور دل سے دور جاتے نہیں

کہاں ہوتے ہو، چشم حیراں میں ہے ویرانیاں بہت
کہاں ہوتے ہو کہ ویرانیوں میں ہے پریشانیاں بہت

کہاں ہوتے ہو، بےبسی یاس کا عالم ہے
ہونٹ خشک ہے، اور پیاس کا عالم ہے

آجاؤ کہ یہ دل بے قرار ہے بہت
آجاؤ کہ ترسی انکھیوں کو انتطار ہے بہت

کہاں ہوتے ہو، کہ فصل بہار میں پت جھڑ کا گماں ہوتا ہے
کہاں ہوتے ہو کہ ویراں سارا جہاں ہوتا ہے

کہاں ہوتے ہو، بہت یاد آتے ہو
کیوں آزماتے ہو، کیوں دل جلاتے ہو، کیوں دور جاتے ہو
مت آزمایا کرو، نہ دل جلایا کرو، نہ دور جایا کرو
 

Rate it:
Views: 310
03 Jul, 2010
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets