Add Poetry

کچھ تو ہے درمیاں

Poet: نعمان صدیقی By: Noman Baqi Siddiqi, Karachi

پھلے نہ رابطہ سہی باہم اختلاف سہی
یہ کچھ تو ہے جو ترے میرے درمیان میں ہے

جو حرفِ ہجر کو دیتا تھا وصل پر ترجیح
وہ ایک شخص ابھی تک مرے دھیان میں ہے

کی زمین پر

یہ کچھ تو ہے جو ترے میرے درمیان میں ہے
محبت ہی ہے جو زندگی کے سامان میں ہے

اپنا سا کیوں لگے ہے لڑای کے باوجود
کچھ یہ بات کیا تیرے دھیان میں ہے

کچھ نہ دے دو بول میٹھے بول دے
تلوار مت نکال رکھی تیرے میان میں ہے

حالات کیسے ہیں کیا ہونا ہے آگے
اب تو سب کچھ ہی خدا کی امان میں ہے

گھر خوشی دل کی اور اک تعلق کا نام ہے
ویسے تو سب ہی موجود تیرے مکان میں ہے

عمل سے دکھتا نہیں کردار وہ نعمان
نظر آتی ہے جو تڑپ تیرے بیان میں ہے
 

Rate it:
Views: 315
26 Apr, 2018
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets