Add Poetry

کوشش کے باوجود یہ الزام رہ گیا

Poet: ندا فاضلی By: Aslam, Karachi

کوشش کے باوجود یہ الزام رہ گیا
ہر کام میں ہمیشہ کوئی کام رہ گیا

چھوٹی تھی عمر اور فسانہ طویل تھا
آغاز ہی لکھا گیا انجام رہ گیا

اٹھ اٹھ کے مسجدوں سے نمازی چلے گئے
دہشت گروں کے ہاتھ میں اسلام رہ گیا

اس کا قصور یہ تھا بہت سوچتا تھا وہ
وہ کامیاب ہو کے بھی ناکام رہ گیا

اب کیا بتائیں کون تھا کیا تھا وہ ایک شخص
گنتی کے چار حرفوں کا جو نام رہ گیا

Rate it:
Views: 782
21 Jun, 2021
More Nida Fazli Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets