Add Poetry

کسی کے دکھ کو اپنا دکھ سمجھ کر ہی تو جینا ہے

Poet: عبدالحفیظ اثر By: عبدالحفیظ اثر, Mumbai

کسی کے دکھ کو اپنا دکھ سمجھ کر ہی تو جینا ہے
ملے مَغمُوم نہ کوئی اسی کا دم ہی بھرنا ہے

کسی کا دل دٌکھانا جان پر یہ بن ہی آجائے
کسی کے درد سے بے درد نہ جیون یہ رہنا ہے

یہ دولت اور عہدوں سے نہ کوئی بھی بڑا ہوتا
مگر انسانیت سے تو بلندی طے ہی کرنا ہے

ہمیشہ با ادب رہنے میں ہی اپنی بھلائی ہے
جو کوئی بے ادب ہو تو اسے ذلت میں پلنا ہے

کسی کا بھی زیاں نہ ہو یہی لازم بنانا ہے
کسی مظلوم کی تو آہ سے بالکل ہی بچنا ہے

زمیں تو عقلمندوں سے اثر بھرتی ہی جاتی ہے
اسے تو درد مندوں سے ہمیشہ پُر ہی رکھنا ہے

Rate it:
Views: 323
22 Jun, 2024
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے
ہمیں دَردِ دِل کی سزا تو دے، مگر اپنے لَب کبھی کہہ نہ دے۔
یہ چراغِ اَشک ہے دوستو، اِسے شوق سے نہ بُجھا دینا،
یہی ایک ہمدمِ بے وفا، ہمیں بے خبر کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے زَخم دے، مجھے رَنج دے، یہ گلہ نہیں مرے چارہ گر،
مگر اپنے فیض کی ایک گھڑی مرا مُستقل کبھی کہہ نہ دے۔
مرے عَزم میں ہے وہ اِستقامت کہ شرر بھی اپنا اَثر نہ دے،
مجھے ڈر فقط ہے نسیم سے کہ وہ خاکِ چمن کبھی کہہ نہ دے۔
وہ جو بیٹھے ہیں لبِ جام پر، وہ جو مَست ہیں مرے حال پر،
انہی بزم والوں سے ڈر ہے مظہرؔ کہ وہ میرا نشاں کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے توڑنے کی ہوس نہ ہو، مجھے آزمانے کی ضِد نہ ہو،
مجھے قرب دَشت کا شوق ہے، کوئی کارواں کبھی کہہ نہ دے۔
یہ جو صَبر ہے یہ وَقار ہے، یہ وَقار میرا نہ لُوٹ لینا،
مجھے زَخم دے کے زمانہ پھر مجھے بے اَماں کبھی کہہ نہ دے۔
مرے حوصلے کی ہے اِنتہا کہ زمانہ جُھک کے سَلام دے،
مگر اے نگاہِ کرم سنَبھل، مجھے سَرکشی کبھی کہہ نہ دے۔
جو چراغ ہوں مرے آستاں، جو اُجالہ ہو مرے نام کا،
کسی بَدزبان کی سازشیں اُسے ناگہاں کبھی کہہ نہ دے۔
یہی عَرض مظہرؔ کی ہے فقط کہ وَفا کی آنچ سَلامت ہو،
کوئی دِلرُبا مرے شہر میں مجھے بے وَفا کبھی کہہ نہ دے۔
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets