Add Poetry

کاش

Poet: محمد یوسف راہی By: محمد یوسف راهی, Karachi

کاش میں کوئی پھول ہوتا تو چہکتا مہکتا باغوں میں
کاش میں کوئی خوشبو ہوتا تو بکھرجاتا فضاؤں میں

جب میں انسان ہوکر بھی کسی کے کام نہ آسکا تو پہر
کاش میں کوئی پتہر ہوتا تو کام آجاتا دیواروں میں

کوئی اے سی کے کمرے میں رہے تو کوئی دھوپ میں
کاش میں کوئی درخت ہوتاتو سایہ بانٹتارہگیروں میں

کئی لوگ ترستے ہیں خوشی کے چند لمحوں کو یاروں
کاش میں کوئی وہ لمحہ ہوتا تو بٹ جاتا غمزدوں میں

میں تو انسان ہوں چلتا ہوں پہرتا ہوں زمین پر یاروں
کاش میں کوئی پرندہ ہوتا تو اڑتا پہرتا آسمانوں میں

بیمار ہیں کئی لوگ اور کرتی نہیں اثر دوا بھی کوئی
کاش میں کوئی دوا ہوتا تو شفا بانٹتا بیماروں میں

نہ کسی کی چہت ہوں میں نہ آرزو کسی دل کی
کاش میں کوئی ضرورت ہوتا تو مانگا جاتا دعاؤں میں

نہ دیکھے کوئی میری طرف نہ سنے کوئی میری بات
کاش میں کوئی خبر ہوتا تو پڑھا جاتا اخباروں میں

میں کچھ بھی ہوتا مگر انسان نہ ہوتا اس دور کا رہی
کاش میں کوئی جوتا ہوتا تو پھر پہنا جاتا پاؤں میں

Rate it:
Views: 272
22 Jan, 2018
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets