Add Poetry

چلو چلتے چلے جاؤ بڑھو بڑھتے چلے جاؤ

Poet: عبدالحفیظ اثر By: عبدالحفیظ اثر, Mumbai, India

چلو چلتے چلے جاؤ بڑھو بڑھتے چلے جاؤ
نظر ہو اپنی منزل پر نہ کچھ خاطر میں بھی لاؤ

قدم جس نے بڑھایا ہے رکاوٹ بھی تو پایا ہے
ہوائیں جو مخالف ہوں کبھی نہ ان سے گھبراؤ

اسی نے پائی ہے سبقت کبھی ہاری نہیں ہمت
ارادے ہوں اگر پختہ تو منزل قدموں میں پاؤ

کسی کی دشمنی اس بات پر تم کو ابھارے نہ
کسی کے ساتھ ناانصافی بھی تم کرتے ہی جاؤ

کسی مظلوم کی تو آہ سے بچتے چلے جاؤ
کسی بھٹکے ہوئے کو راہ سیدھی ہی تو بتلاؤ

تخیّل کی بلندی ہو تفکٔر کی بھی تو خو ہو
کبھی تخلیق پر اپنی نظر بھی ڈالتے جاؤ

کبھی دشمن زمانہ ہو کبھی گھیریں حوادث بھی
رہے گی اثر کی کوشش کہ طوفانوں سے ٹکراؤ

Rate it:
Views: 264
08 Dec, 2022
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے
ہمیں دَردِ دِل کی سزا تو دے، مگر اپنے لَب کبھی کہہ نہ دے۔
یہ چراغِ اَشک ہے دوستو، اِسے شوق سے نہ بُجھا دینا،
یہی ایک ہمدمِ بے وفا، ہمیں بے خبر کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے زَخم دے، مجھے رَنج دے، یہ گلہ نہیں مرے چارہ گر،
مگر اپنے فیض کی ایک گھڑی مرا مُستقل کبھی کہہ نہ دے۔
مرے عَزم میں ہے وہ اِستقامت کہ شرر بھی اپنا اَثر نہ دے،
مجھے ڈر فقط ہے نسیم سے کہ وہ خاکِ چمن کبھی کہہ نہ دے۔
وہ جو بیٹھے ہیں لبِ جام پر، وہ جو مَست ہیں مرے حال پر،
انہی بزم والوں سے ڈر ہے مظہرؔ کہ وہ میرا نشاں کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے توڑنے کی ہوس نہ ہو، مجھے آزمانے کی ضِد نہ ہو،
مجھے قرب دَشت کا شوق ہے، کوئی کارواں کبھی کہہ نہ دے۔
یہ جو صَبر ہے یہ وَقار ہے، یہ وَقار میرا نہ لُوٹ لینا،
مجھے زَخم دے کے زمانہ پھر مجھے بے اَماں کبھی کہہ نہ دے۔
مرے حوصلے کی ہے اِنتہا کہ زمانہ جُھک کے سَلام دے،
مگر اے نگاہِ کرم سنَبھل، مجھے سَرکشی کبھی کہہ نہ دے۔
جو چراغ ہوں مرے آستاں، جو اُجالہ ہو مرے نام کا،
کسی بَدزبان کی سازشیں اُسے ناگہاں کبھی کہہ نہ دے۔
یہی عَرض مظہرؔ کی ہے فقط کہ وَفا کی آنچ سَلامت ہو،
کوئی دِلرُبا مرے شہر میں مجھے بے وَفا کبھی کہہ نہ دے۔
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets