Add Poetry

چراغ بن کے تری راہ میں دھری تھی میں

Poet: حیاء غزل By: Haya Ghazal, Karachi

چراغ بن کے تری راہ میں دھری تھی میں
جہاں پہ چھوڑ گئے تھے وہیں گڑی تھی میں

میں جیسے بھول گئی تھی کریم بھی ہے وہ
قہار ہونے سے اسکے بہت ڈری تھی میں

میں ان کے روضے پہ پہنچی تو وقت تھم تھا گیا
لگا کہ سینکڑوں سالوں سے یاں کھڑی تھی میں

جنوں جنوں میں پتہ ہی نہیں چلا مجھ کو
بغیر ناؤ کے پانی میں چل پڑی تھی میں

میں اپنے ہاتھ میں تیری لکیر کھینچتی تھی
ترے لیئے ہی مقدر سے جالڑی تھی مین

مجھے تو ماں کے بھی آنسو بہانے تھے شب میں
کہ بھائی بہنوں سے کچھ عمر میں بڑی تھی میں

پھر ایک روز مرے پر جلا دیئے گئے تھے
وگر نہ بابا کے آنگن میں اک پری تھی میں

ہر آتا جاتا مجھے محویت سے تکتا تھا
کہ جیسے وقت بتاتی کوئ گھڑی تھی میں

Rate it:
Views: 550
06 Mar, 2017
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے
ہمیں دَردِ دِل کی سزا تو دے، مگر اپنے لَب کبھی کہہ نہ دے۔
یہ چراغِ اَشک ہے دوستو، اِسے شوق سے نہ بُجھا دینا،
یہی ایک ہمدمِ بے وفا، ہمیں بے خبر کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے زَخم دے، مجھے رَنج دے، یہ گلہ نہیں مرے چارہ گر،
مگر اپنے فیض کی ایک گھڑی مرا مُستقل کبھی کہہ نہ دے۔
مرے عَزم میں ہے وہ اِستقامت کہ شرر بھی اپنا اَثر نہ دے،
مجھے ڈر فقط ہے نسیم سے کہ وہ خاکِ چمن کبھی کہہ نہ دے۔
وہ جو بیٹھے ہیں لبِ جام پر، وہ جو مَست ہیں مرے حال پر،
انہی بزم والوں سے ڈر ہے مظہرؔ کہ وہ میرا نشاں کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے توڑنے کی ہوس نہ ہو، مجھے آزمانے کی ضِد نہ ہو،
مجھے قرب دَشت کا شوق ہے، کوئی کارواں کبھی کہہ نہ دے۔
یہ جو صَبر ہے یہ وَقار ہے، یہ وَقار میرا نہ لُوٹ لینا،
مجھے زَخم دے کے زمانہ پھر مجھے بے اَماں کبھی کہہ نہ دے۔
مرے حوصلے کی ہے اِنتہا کہ زمانہ جُھک کے سَلام دے،
مگر اے نگاہِ کرم سنَبھل، مجھے سَرکشی کبھی کہہ نہ دے۔
جو چراغ ہوں مرے آستاں، جو اُجالہ ہو مرے نام کا،
کسی بَدزبان کی سازشیں اُسے ناگہاں کبھی کہہ نہ دے۔
یہی عَرض مظہرؔ کی ہے فقط کہ وَفا کی آنچ سَلامت ہو،
کوئی دِلرُبا مرے شہر میں مجھے بے وَفا کبھی کہہ نہ دے۔
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets