Add Poetry

پھسل جاتے ہیں

Poet: Akhlaq Ahmed Khan By: Akhlaq Ahmed Khan, oman

ڈگمگائے رہتے ہیں پھسل جاتے ہیں
جو استاد شاگردی سے نکل جاتے ہیں

ٹوٹے پتوں کو ھوا لے اڑتی ھے
کمزور پودوں کو جانور نگل جاتے ہیں

جس شاخ میں ھو پھل وہ جھک جاتی ھے
بے ثمر شجر کٹتے ہیں جل جاتے ہیں

موجیں دریا میں تسلسل سے بہتی ہیں
دانے تسبیح میں سنبھل جاتے ہیں

قبر حشر جب نظروں سے اوجھل ھو
عوض ایمان کے دنیاں پہ بہل جاتے ہیں

حق کو حق جان کر جو انجان رہتے ہیں
وہ دنیاں سے مثل ابو جہل جاتے ہیں

اھل بدر کو فضیلت ھے تمام غزؤں پر
انمول بنتے ہیں جو کر پھل جاتے ہیں

اسکےدینےمیں کب کمی ھے تو اسطرح مانگ کر دیکھ
جسطرح بچے قدموں میں مچل جاتے ہیں

فکر اولاد میں کیوں ھوتے ھو پریشاں اخلاق
جنکا کوئی نہں ھوتا وہ بھی تو پل جاتے ہیں

اصل مقصود تجھ سے دیں کی جھدوطلب ھے
فیض جسکے پہنچ نسل در نسل جاتے ہیں

Rate it:
Views: 354
28 May, 2014
More Religious Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets