Add Poetry

نہ حسرت ہے کویٔ دِل میں نہ اب ارمان باقی ہے

Poet: Azra Naz By: Azra Naz, Reading UK

نہ حسرت ہے کویٔ دِل میں نہ اب ارمان باقی ہے
اگر باقی ہے کچھ تو بس بدن میں جان باقی ہے

وہ گھر کو لوٹنے کے بعد کیوں واپس نہیں آیا ؟
مرے اُجڑے ہوۓ گھر میں ابھی سامان باقی ہے

وفا باقی نہ باقی ہیں زمانے میں و فا والے
وفاؤ ں کو نبھانے کا مگر پیمان باقی ہے

بس اِ تنا سوچ کر ہم پھر ترے در پر چلے آۓ
تری بے مہر آ نکھوں میں کویٔ پہچان باقی ہے

غنیمت ہے کہ رِشتہ منقطع ہونے نہیں پایا
تمہارے نام کا مجھ پر یہی احسان باقی ہے

سبھی کچھ لے گیا ہے وقت گرچہ چھین کر ہم سے
گیۓ لمحوں کی لہجے میں مگر کچھ شان باقی ہے

اگرچہ ہو چکی ہے ختم اب میلاد کی محفل
مگر کمرے میں بوُ ۓ عنبر و لوبان باقی ہے

نجانے کِس لیۓ تھی تجھ کو عذراؔ ایسی خوش فہمی
کہ اِس پتھر کی بستی میں کویٔ اِنسان باقی ہے

Rate it:
Views: 477
23 Oct, 2012
Related Tags on Life Poetry
Load More Tags
More Life Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets