Add Poetry

نہ اجڑے کسی کا کبھی آشیانہ

Poet: عبدالحفیظ اثر By: عبدالحفیظ اثر, Mumbai

نہ اجڑے کسی کا کبھی آشیانہ
اسی کا تو ہے معترف یہ زمانہ

دلوں کو جو جیتے وہ ہی اصل فاتح
تو بن جائے اب دل ہی اپنا نشانہ

کریں بات ایسی دلوں کو جو جوڑے
جو ملنا کسی سے تو ہو والہانہ

نہ ہو اب غلو زندگی میں ہی اپنے
جو ہو چال اپنی وہ ہو درمیانہ

رہے اب نظر اپنی ہی نیکیوں پر
نہ خالی رہے نیکیوں سے خزانہ

کریں جو بھلائی تو نیت ہو خالص
جو جذبہ ہو اپنا وہ ہو مخلصانہ

کوئی ہو بھی اپنا یا ہو وہ پرایا
سبھی پر نظر بس پڑے منصفانہ

یہی التجا اثر کی بس رہے گی
کہ ہو طرز اس کا سبھی سے یگانہ

Rate it:
Views: 320
15 Aug, 2024
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے
ہمیں دَردِ دِل کی سزا تو دے، مگر اپنے لَب کبھی کہہ نہ دے۔
یہ چراغِ اَشک ہے دوستو، اِسے شوق سے نہ بُجھا دینا،
یہی ایک ہمدمِ بے وفا، ہمیں بے خبر کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے زَخم دے، مجھے رَنج دے، یہ گلہ نہیں مرے چارہ گر،
مگر اپنے فیض کی ایک گھڑی مرا مُستقل کبھی کہہ نہ دے۔
مرے عَزم میں ہے وہ اِستقامت کہ شرر بھی اپنا اَثر نہ دے،
مجھے ڈر فقط ہے نسیم سے کہ وہ خاکِ چمن کبھی کہہ نہ دے۔
وہ جو بیٹھے ہیں لبِ جام پر، وہ جو مَست ہیں مرے حال پر،
انہی بزم والوں سے ڈر ہے مظہرؔ کہ وہ میرا نشاں کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے توڑنے کی ہوس نہ ہو، مجھے آزمانے کی ضِد نہ ہو،
مجھے قرب دَشت کا شوق ہے، کوئی کارواں کبھی کہہ نہ دے۔
یہ جو صَبر ہے یہ وَقار ہے، یہ وَقار میرا نہ لُوٹ لینا،
مجھے زَخم دے کے زمانہ پھر مجھے بے اَماں کبھی کہہ نہ دے۔
مرے حوصلے کی ہے اِنتہا کہ زمانہ جُھک کے سَلام دے،
مگر اے نگاہِ کرم سنَبھل، مجھے سَرکشی کبھی کہہ نہ دے۔
جو چراغ ہوں مرے آستاں، جو اُجالہ ہو مرے نام کا،
کسی بَدزبان کی سازشیں اُسے ناگہاں کبھی کہہ نہ دے۔
یہی عَرض مظہرؔ کی ہے فقط کہ وَفا کی آنچ سَلامت ہو،
کوئی دِلرُبا مرے شہر میں مجھے بے وَفا کبھی کہہ نہ دے۔
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets