Add Poetry

نہ آفتاب لاؤ نہ ماہتاب لاؤ

Poet: عبدالحفیظ اثر By: عبدالحفیظ اثر, Mumbai

نہ آفتاب لاؤ نہ ماہتاب لاؤ
قلبِ سلیم لے کر بس فاتحانہ آؤ

دل ہو زباں سے آہنگ کچھ بھی تضاد نہ ہو
دل میں جو ہو وہ لب پر دل آئینہ بناؤ

کب تک رہے گی ظلمت کب تک رہے جَہالَت
بس شمعِ علم کی ہی ہر سو جلاتے جاؤ

یہ دل کسی کے غم سے معمور نہ ہو جب تک
کب ناگَہانی آفت میں مبتلا ہو جاؤ

تم کو جو مل بھی جائے سارے جہاں کی دولت
ایثار کا ہو جذبہ بس خرچ کرتے جاؤ

الفت کا ہی جہاں میں چشمہ رواں دواں ہو
دل سے ملاؤ دل کو دل کی خلش مٹاؤ

مانو اثر کی گر تم غفلت سے باز آؤ
ہر شاخ پہ ہے الّو فکرِ چمن بڑھاؤ

Rate it:
Views: 180
20 Feb, 2025
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے
ہمیں دَردِ دِل کی سزا تو دے، مگر اپنے لَب کبھی کہہ نہ دے۔
یہ چراغِ اَشک ہے دوستو، اِسے شوق سے نہ بُجھا دینا،
یہی ایک ہمدمِ بے وفا، ہمیں بے خبر کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے زَخم دے، مجھے رَنج دے، یہ گلہ نہیں مرے چارہ گر،
مگر اپنے فیض کی ایک گھڑی مرا مُستقل کبھی کہہ نہ دے۔
مرے عَزم میں ہے وہ اِستقامت کہ شرر بھی اپنا اَثر نہ دے،
مجھے ڈر فقط ہے نسیم سے کہ وہ خاکِ چمن کبھی کہہ نہ دے۔
وہ جو بیٹھے ہیں لبِ جام پر، وہ جو مَست ہیں مرے حال پر،
انہی بزم والوں سے ڈر ہے مظہرؔ کہ وہ میرا نشاں کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے توڑنے کی ہوس نہ ہو، مجھے آزمانے کی ضِد نہ ہو،
مجھے قرب دَشت کا شوق ہے، کوئی کارواں کبھی کہہ نہ دے۔
یہ جو صَبر ہے یہ وَقار ہے، یہ وَقار میرا نہ لُوٹ لینا،
مجھے زَخم دے کے زمانہ پھر مجھے بے اَماں کبھی کہہ نہ دے۔
مرے حوصلے کی ہے اِنتہا کہ زمانہ جُھک کے سَلام دے،
مگر اے نگاہِ کرم سنَبھل، مجھے سَرکشی کبھی کہہ نہ دے۔
جو چراغ ہوں مرے آستاں، جو اُجالہ ہو مرے نام کا،
کسی بَدزبان کی سازشیں اُسے ناگہاں کبھی کہہ نہ دے۔
یہی عَرض مظہرؔ کی ہے فقط کہ وَفا کی آنچ سَلامت ہو،
کوئی دِلرُبا مرے شہر میں مجھے بے وَفا کبھی کہہ نہ دے۔
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets