Add Poetry

نور کا کارواں (٢)

Poet: UA By: UA, Lahore

نور کا کارواں نور کا کارواں
اٹھو لوگو اٹھو آؤ دیکھو ذرا
جو عرب سے اٹھا تو زمیں
سے فلک تک ہوا ہے رواں
نور کا کارواں نور کا کاروں
خلق پہ مہرباں
خالق دو جہاں
مہرباں مہرباں
تو نے بخشی ہمیں
جو عنایات ہیں
مالک دو جہاں
کیسے ہو گی بیاں
تیری حمد و ثنا
ہم سیاہ کار ہیں ہم گنہگار ہیں
اپنی ہی ذات سے ہم شرمسار ہیں
ہاں مگر تیری رحمت کا سایا جو ہے
ہم پہ چھایا جو ہے تیرا سایا جو ہے
کہ یہ خاکی بشر بھی مسلمان ہے
تیرا احسان ہے کہ مسلمان ہے
تیرے پیارے نبی پہ جو ایمان ہے
اصل میں تو یہی شان انسان ہے
کہ جو تیرے نبی سے محبت رکھے
عقیدت کا ان کی جو دم بھی بھرے
مشکلیں اس کی ساری ہی آسان ہیں
نور سے بھر گیا اس کا قلب سیاہ
کہ جسے مل گیا احمد مصطفٰٰی
احمد مجتبٰی دامن سیدی دامن مصطفٰی
نور سے بھر گیا اس کا قلب سیاہ
بس یہ ہی سوچ کہ تیرے دربار میں
حاضری کے لئے دل مچلنے لگا
میرے مولا کریم میرے مشکل کشا
غم کے ماروں کی سنتا ہے
تو ہی صدا اس لئے تو یہی
سب سے کہنے لگا راہیء بے نوا
اٹھو لوگو اٹھو آؤ دیکھو ذرا
جو عرب سے اٹھا تو زمیں
سے فلک تک ہوا ہے رواں
نور کا کارواں نور کا کاروں

 

Rate it:
Views: 277
07 Feb, 2012
More Religious Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets