Add Poetry

نوائےانسان

Poet: Mohammad shaukat mehmood By: Mohammad shaukat mehmood, Jhelum

میرے شعورمیں ھے یہ ظاہریت لیکن
اور کیاجانیں،میرےباطن کی حقیقت کیا ھے

پاسکتاھوں اس سرنہاں کو،گرباطن میں جھانکوں زرا
اس دنیامیں،میرےھونےکی حقیقت کیاھے

علم ھر چیز کاپنہاں،میرےاپنےھی باطن میں ھے
چارہ گرکیاسمجھیں،میری اپنی حقیقت کیاھے

پروازمیری عقل کی اتنی ھےاےدنیاوالو
جان سکتاھوں میں،یزداں کی حقیقت کیاھے

ابھی تومیں نےخودکو،ان کہکشاؤںمیں رہ کےجاناھے
مجھےتوجانناھے،ان کےآگےکی حقیقت کیاھے

گرعلم مقدرھو،ھرنومولودکا اس دنیا میں
جلدجالےانسان،کائنات کی حقیقت کیاھے

دنیاتواس وقت،قتل وغارت میں ھےخودکوالجھائےھوئے
ان کوکیامعلوم،امن کی حقیقت کیاھے

ابھی توچندذھن ھیں اس فکرمیں خودکوالجھائےھوئے
کہ اس دنیامیں،قدرت کی حقیقت کیاھے

سوچ ھرذھن کی جب ھوجائیگی اس فکر کی مانند
پھرشایدکچھ سمجھ آئے،اس دنیاکی حقیقت کیاھے

مجھ پہ گرفضل ھومیرےمالک کا،اے شوکت
میری عقل بتاسکتی ھے،اسرارکی حقیقت کیا ھے

Rate it:
Views: 279
06 Apr, 2012
Related Tags on Life Poetry
Load More Tags
More Life Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets